اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کیلئے اسی مہینے وفد بھیجیں گے۔ تمام معاملات وفاقی حکومت سے مل کر طے ہوں گے۔
معاملات وفاقی حکومت کی مرضی سے آگے بڑھیں گے۔
آرمی چیف سے ملاقات میں تمام سیاسی جماعتیں موجود تھیں۔ ملاقات میں گاڈ فادر کا جملہ استعمال کیا،آرمی چیف سے ملاقات میں کہا سب کو آن بورڈ ہونا ہوگا۔ عوام کے تعاون کے بغیر دہشتگردی کیخلاف جنگ نہیں لڑ سکتے۔
آرمی چیف نے کہا وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھیں۔ سیاسی استحکام کیلئے کام کررہا ہوں۔ سیاسی استحکام نہ ہو تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ 26نومبر کو ہمارے لوگوں کو گولیاں ما ر کر روکا گیا۔ 26نومبر کو حکومت نے گولیاں چلوائیں۔
جس نے گولیاں چلوائیں ہیں ،وہ ہمارے مجرم ہیں۔ وزیراعظم کو کہا 26نومبر کے حوالے سے ہمارے پاس ثبوت ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا 26نومبر پر کمیشن کیلئے مذاکرات میں بات کرلیں گے۔
شہبازشریف فارم 47کے وزیراعظم ہیں، میں فارم 45والا وزیراعلیٰ ہوں۔
26نومبر کو میرا کسی سے رابطہ نہیں تھا۔ 26نومبر کو ایک لاکھ لوگ ساتھ تھے،تسلیم کرتا ہوں وہاں رکا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے 4اکتوبر کو مجھے دھرنا دینے کا نہیں کہا تھا۔ میں بانی کے فالورز کی قدر کرتا ہوں،تنقید بھی برداشت کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ ہوں،میرے آفیشل رابطے ہوتے رہتے ہیں۔ ہمارے 4اکتوبر کے بعد باضابطہ رابطے شروع ہوئے۔ تجویز تھی کہ بیٹھ کر بات ہونی چاہیے۔ تجویز تھی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں تو بہتر ہوگا۔
بانی پی ٹی آئی کو نتھیا گلی یا وزیراعلیٰ ہاؤس منتقل کرنے کی تجویز تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ بانی پی ٹی آئی خود کہیں جانا چاہتے تھے۔ میں نے بشریٰ بی بی کو اکیلا نہیں چھوڑا۔ راستے کھلوانے کیلئے تھوڑی دیر کیلئے بشریٰ بی بی کو چھوڑا تھا۔
ڈی چوک سے جانیوالے میں اور بشریٰ بی بی آخری لوگ تھے۔ بشریٰ بی بی اگر کہہ دیں کہ میں نے اکیلا چھوڑ ا تھا تو اپنا اگلا موقف دوں گا۔ میں نے آج تک پارٹی میں گروپ بندی نہیں کی۔ کمیٹی نے رپورٹ دی کہ شکیل خان اور سیکرٹری کو ہٹایا جائے۔
نگران حکومت میں خریدی گندم پر ہم نے تحقیقات شروع کیں۔ بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط اچھی بات ہے۔ دیکھتے ہیں خط کا آرمی چیف کی طرف سے کیا جواب آتا ہے۔ 26نومبر کے بعد بانی کی منتقلی کیلئے 80فیصد معاملات طے ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں :بھارت امریکا ،کینیڈا اور برطانیہ میں بھی دہشتگردانہ کارروائیاں کررہا ہے ،وزیردفاع خواجہ آصف