اسلام آباد ( اے بین این نیوز )فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے آرمی چیف کو خط بھجوایا ہے۔ عمران خان نے بطور سابق وزیراعظم آرمی چیف کوخط لکھا ہے۔ خط میں کہاگیاہے ہمارے فوجی ہرروز قربانیاں دےرہےہیں۔ خط میں کہا گیا ہے موجودہ حالات میں ضروری ہےپوری قوم فوج کےساتھ کھڑی ہو۔
بانی پی ٹی آئی نے خط میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ فوج تبھی کامیاب ہو گی جب عوام ساتھ کھڑی ہو گی۔ بانی پی ٹی آئی نےبطور سابق وزیر اعظم اور پارٹی سربراہ کی حیثیت سےخط لکھا ہے۔ ہمارے فوجی روزانہ شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں فاصلے بڑھ رہے ہیں۔
اسٹبلشمنٹ کی غلط پالیسیوں ی وجہ سے سارا نزلہ فوج پر گر رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو لکھے گئے خط کی تصدیق کر دی۔ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو 6 نقاط پر مشتمل خط بھیجا ہے۔ پہلا نقطہ پاکستان کی تاریخ میں سب ست بڑا فراد حالیہ الیکشن تھے۔
منی لانڈدرز کو الیکشن جتوایا گیا۔
26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ملک میں رول آف لا متاثر ہو۔ آزاد عدلیہ کا کنسیپٹ بری طرح متاثر ہوا،میرے خلاف القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کی وجہ بھی یہی ہے۔پیکا قانون کو کرمینلائز کیا گیا ، اسے ذریعے تنیقید کا گلا گھونٹا گیا ہے ، سوشل میڈیا پرکریک ڈاون کرنے کے لئے پیکا قانون لایا گیا۔
سب سے بڑی پارٹی پی ٹی آئی ہے جو اکثریت میں ہے ، پی ٹی آئی کے خلاف دہشت گردی کے پرچے درج کئے گئے۔ پی ٹی آئی کے ایک لاکھ کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے،نیب کے سیاسی ورکرز پر گولیاں چلائی گئیں۔
صحافیوں کو دھمکیاں دینے سے سارا نزلہ فوج پر گر رہا ہے،اس ساری صورتحال سےملک کا نقصان ہو رہا ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کام دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہےبد قسمتی سے ہماری ایجنسیاں پی ٹی آئی کے پیچھے پڑی ہیں۔ ملک کی معیشت گھٹنوں پر ہے ،حکومت نے روپیہ کی قدر روک کر معیشت کو متاثر کیا ہے۔ موجودہ دور میں ملک میں سب سے کم سرمایہ کاری ہوئی ہے ،سرمایہ کاری رول آف لا کے بغیر نہیں آتی ،چھٹا نقطہ۔
ہمارا آئی ٹی سیکٹر گروتھ نہیں رہا کیونکہ حکومت نے انٹر نیٹ بند کیا ہوا ہے۔ یہ ملک ہمارا ہے ہمارا جینا مرنا یہاں ہے۔ ہمیں خوف ہے لک کا مسقبل خطرے میں ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف سے پالیسیوں کو تدیلیوں کرنے کی درخواست کی گئی ۔ مجھ سے کہا جا رہا ہے معافی مانگیں ، میں کہہ رہا ہوں جوڈیشل کمیشن بنائیں۔
وہ بات کریں نہ کریں مگتر میں بطور سابق وزیر اعظم بات کروں گا۔ اگر فوج کہتی ہے انتشار نہیں چاہتے تو میں بھی کہتا ہوں انتشار نہیں چاہتے۔
مزید پڑھیں :شوہر کو گردہ بیچنے پر مجبور کرنے کے بعد بیوی پیسے لیکر عاشق کیساتھ فرار