اہم خبریں

ججز نے خط میں تحریر کیا،متن منظر عام پر آگیا،تحفظات کا اظہار

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )ججز نے خط میں لکھا کہ خط لاہور ہائیکورٹ سے جج آکراسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر کیا جاتا ہے۔ ایسےاقدامات سے آئین کے مطابق چیف جسٹس نہیں بن سکتا ۔
جج کا حلف اس ہائیکورٹ کیلئے ہوتا ہے جس میں وہ کام شروع کرےگا۔
ٹرانسفر ہونے والے جج کو آئین کے آرٹیکل 194 کے تحت نیا حلف اٹھانا پڑے گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے ٹرانسفر ہونیوالے جج کی سینیارٹی اُس نئے حلف کے مطابق طے کی جائیگی۔
سپریم کورٹ طے کر چکی ہے سنیارٹی کا تعین متعلقہ ہائیکورٹ میں حلف لینے کے دن سے کیا جائیگا۔
لاہور ہائیکورٹ سے جج لا کر اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنایا گیا تو یہ آئین کیساتھ فراڈ ہو گا۔ آئین کے مطابق ہائیکورٹ کا چیف جسٹس اسی ہائیکورٹ کے 3 سینئر ججز میں سے تعینات کیا جائیگا۔
آئین میں فیڈرل جوڈیشل سروس کا کوئی تصور موجود نہیں تمام ہائیکورٹس آزاد اور خودمختار ہیں۔
ہائیکورٹ میں جو ججز تعینات کیے جاتے ہیں وہ اس مخصوص صوبے کی ہائیکورٹ کیلئے حلف لیتے ہیں۔ 18ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد ہائیکورٹ کے مستقل جج کی تعیناتی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

مزید پڑھیں :ایف بی آر نے اسلام آباد کے 29 معروف ریسٹورنٹس کو جعلی رسیدوں پر سیل کر دیا گیا

متعلقہ خبریں