اہم خبریں

پی ٹی آئی کومذاکرات کی حکومتی پیشکش قبول نہیں کرنی چاہیے،محمدزبیر

اسلام آباد (اے بی این نیوز)محمدزبیر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کومذاکرات کی حکومتی پیشکش قبول نہیں کرنی چاہیے۔ حکومت جوڈیشل کمیشن بنانےسےکیوں گھبرارہی ہے۔ حکومت نے9مئی کواپنےمفادکیلئےاستعمال کیا۔
اگرحکومت نےپارلیمانی کمیٹی بنانی تھی توپہلےبنادیتے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ حکومت کوئی ایساکام نہیں کرناچاہتی جس سےاسٹیبلشمنٹ ناراض ہوجائے۔
پی ٹی آئی کووزیراعظم کی آفرقبول نہیں کرنی چاہیے۔ حکومت2014کےدھرنےپربھی کمیشن نہیں بنائےگی۔ ٓج حکومت میں ہیں توکہتےہیں2014پربھی جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔
اس وقت بھی آپ کی حکومت تھی تب کیوں جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا۔
پارلیمنٹ کےپاس اتنی طاقت نہیں کہ کچھ کرسکے۔ جوڈیشری کو26ویں ترمیم کےبعدتقسیم کردیاگیا۔ الیکشن کمیشن ویسےہی حکومت کی جیب میں ہے۔ تحریک انصاف سےپچھلے2سال میں بہت سی غلطیاں ہوئیں۔
بانی پی ٹی آئی کوکروڑوں عوام کی حمایت حاصل ہے۔ ماضی میں حکمران پیکاایکٹ کےبارےمیں ٹویٹ کیاکرتےتھے۔ اگرآپ نےاپنابیانیہ تبدیل کردیاتوعوام میں کیاپذیرائی ہوگی۔
حکومت اوراسٹیبلشمنٹ دونوں کی مجبوری بانی پی ٹی آئی ہیں۔
حکومت کی ذمہ داری ہے مذاکرات کیلئےبیٹھےرہیں۔ پاکستان میں مقبول کوئی ہوتاہےاورطاقت کسی اورکےپاس ہوتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت زبان بندی اورپکڑدھکڑ سےکم نہیں ہوگی۔
ابوذرسلمان نیازی نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے ہم نے مذاکرات شروع کیے۔ ۔2018میں آرٹی ایس بیٹھنے سے پی ٹی آئی کو نقصان ہوا۔
8فروری الیکشن کھل گیا تو مسلم لیگ ن کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔
مذاکرات کےحوالےسےہماری2ڈیمانڈتھیں۔ حکومت مذاکرات کےحوالےسےسنجیدہ ہی نہیں تھی۔ ان لوگوں کودنیامیں منہ چھپانےکی جگہ نہیں مل رہی۔ یہ حکومت ریت کی دیوارکی طرح کھڑی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر ان کی کوئی ساکھ نہیں۔ حکومت سےمعیشت سنبھل رہی ہے اورنہ ہی مہنگائی۔ فیصل واوڈاکےبیانات سےبانی اورہماری صحت پرکوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایساشخص بیانات دیتاہےجس کی کوئی سیاسی ساکھ نہیں۔

بیرسٹرعقیل ملک نے کہا کہ وزیراعظم نےکہا2018میں کمیٹی بنائی گئی اس کاکوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ پی ٹی آئی نےپہلے2مطالبات کاکہااس میں کئی نکات شامل کیں۔ پی ٹی آئی والےمذاکرات کوغیرسنجیدگی سےلےکرچلے۔
یہ لوگ مذاکرات کےعمل میں سنجیدہ نہیں تھے۔ پی ٹی آئی کا رویہ غیرجمہوری ہے وہ معاملات کا حل نہیں چاہتے۔ پی ٹی آئی کامذاکرات کاایجنڈابانی پی ٹی آئی کی رہائی تھی،بیرسٹرعقیل ملک پی ٹی آئی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی استعمال کرنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی صرف مذاکرات سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی چاہتی تھی۔ پاکستان ہماری مجبوری نہ ہوتاتوان کےساتھ مذاکرات میں نہ بیٹھتے۔

مزید پڑھیں :صدر مملکت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا،صحافیوں کے تحفظات کو دیکھنا چاہیے،مولانا فضل الرحمان

متعلقہ خبریں