اہم خبریں

عمران خان جب بھی احتجاج کی کال دیں گے ہم ضرورباہرنکلیں گے،شیخ وقاص اکرم

اسلام آباد ( اے بی این نیوز       )شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ مذاکرات ختم کرنے کی بہت سی وجوہات ہیں۔ مذاکرات حکومت کےمنافقانہ رویےکی وجہ سےختم ہوئے۔ حکومت خوش فہمی کاشکارتھی متعددبارکہہ چکےتھے مذاکرات ختم ہو چکے۔ عمران خان کےحکم پرمذاکرات کےعمل سےباہرنکل آئے۔ ہمارےمینڈیٹ کوچھیناگیااس کےباوجودمذاکرات میں شامل ہوئے۔ حامد رضا کے مدرسے پر حملہ مذاکرات پر حملے کے مترادف تھا۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سےآگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بانی پی ٹی آئی نےجب بھی احتجاج کی کال دی ہماراورکرباہرنکلا۔ عمران خان جب بھی احتجاج کی کال دیں گے ہم ضرورباہرنکلیں گے۔ ہمارےپارٹی ورکرزپربدترین ریاستی جبرکیاگیا۔ پورےپنجاب کی پولیس اوررینجرزلگاکربھی ہمیں نہ روکاجاسکا۔ مسلم لیگ(ن)مشرف کےدور میں چوں تک نہیں کرتی تھی۔
ان کی مجال نہیں تھی کہ کوئی جلسہ ہی کرسکیں۔ پی ٹی آئی نےحکومت کووقت ڈال رکھاہے۔ ہمارے سیکڑوں کارکنوں کوزدوکوب کیاگیا۔ یہ لوگ تواغواکارتھےہمیں سیکیورٹی کیسےدےسکتےتھے۔

سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پیکاآرڈیننس سےمتعلق ایک میٹنگ بلائی تھی۔ تسلیم کرتاہوں آرڈیننس پاس کرنے میں عجلت کی گئی۔ صحافیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لینا چاہیے تھا،ایک قبیلہ ہےجومعاشرےمیں تقسیم پیداکرناچاہتاہے۔ ان لوگوں نےصحافیوں کی سپیس لےلی ہے۔ صحافیوں کاکام ہے ان لوگوں کیخلاف کھڑےہوجائیں۔ میں زمینی حقائق سےمتعلق بات کرناپسندکرتاہوں۔
سمجھتاہوں کسی کی آزادی سلب نہیں ہونی چاہیے۔ اس آرڈیننس کانشانہ صحافی نہیں بنیں گے۔ فیک نیوزپھیلانےوالوں کیخلاف کارروائی چاہتےہیں۔ جوصحافت کالبادہ اوڑھ کرکام کررہےہیں ان کیخلاف یہ قانون ہے۔ یہ سفیدقانون ہےاس کوکالا قانون نہ سمجھاجائے۔ یہ کالےلوگوں کیلئےبنایاگیاقانون ہےسفیدلوگوں کوتنگ نہیں کرےگا۔ پی ٹی آئی نےہمارےساتھ جوچوتھاسیشن کرناتھا وہ مولاناکیساتھ کرلیا۔
چاہتےہیں پی ٹی آئی والےمذاکرات کریں یہ اچھی بات ہے۔ ہمیں خوشی ہے پی ٹی آئی مذاکرات کی میزپربیٹھ رہی ہے۔ پی ٹی آئی نےہمارےساتھ مذاکرات کاراستہ بندکردیا۔ پی ٹی آئی کودھرنوں اوراحتجاج کی سیاست سےنکلناہوگا۔ پیکاآرڈیننس حرف آخرنہیں،بیٹھ کربات کی جاسکتی ہے۔
پی ٹی آئی والےمذاکرات کیلئےآجاتےتوان کیلئے سپیس نکل آتی۔ پی ٹی آئی والےاپنی مرضی سےمذاکرات کیلئےراضی ہوئے۔ پتہ نہیں کن وجوہات کی بناپرمذاکرات چھوڑ کرچلےگئے۔ پی ٹی آئی نےمذاکرات پرتالالگایااورمولاناکےپاس چلےگئے۔
پی ٹی آئی والوں نےکہاتھاخلاف فیصلہ آیاتوبھی مذاکرات جاری رکھیں گے۔ حامدرضاکوئی کلپ دکھادیں کہ پولیس ان کوگرفتارکرنےکیلئےگئی۔۔مذاکرات نکلنےکیلئےصرف پی ٹی آئی نےبہانہ بنایا۔
پی ٹی آئی میں سیاسی معاملہ فہمی کافقدان ہے۔ بیرسٹرگوہرنےکہاتھابانی نےکہاتحریری مطالبات پیش کیےجائیں۔ پی ٹی آئی ہمارےساتھ مذاکرات ختم کرکےکہیں اورچلی گئی۔ مولانا زیرک سیاستدان ہیں کبھی انتشارکاساتھ نہیں دینگے۔
صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ پیکا ایکٹ ترمیم عجلت میں پاس کی گئی۔ پیکا ایکٹ سے متعلق حکومت بدنیتی کا شکار ہے ۔ مشرف دور میں بھی صحافیوں کی زبان بندی کی کوشش کی گئی تھی۔
قانون سازی پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ آج صر ف صحافیوں برادری نے احتجاج کیا۔ حکومت کا نشانہ کچھ اور ہے اور بہانہ کچھ اور ۔ اگلے مرحلے میں وکلا ،سیاسی اور تاجر برادری کو بھی احتجاج میں شامل کریں گے۔
اگر صدرمملکت مدارس بل واپس کرسکتا ہے تو پیکا ایکٹ کیوں نہیں۔ شہبازشریف اور بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی دور میں کہا تھا اقتدار ملا تو کالے قوانین کا خاتمہ کریں گے۔

مزید پڑھیں :پیکا ایکٹ ،کسی قسم کی رائے جوحکومت کوپسند نہ آئے جرم بن جائےگا،سینیٹرعلی ظفر

متعلقہ خبریں