کراچی ( اے بی این نیوز )سٹیٹ بینک کی نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا۔ شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی۔ اس بات کا اعلان گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کیا۔گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ تمام اشاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ پالیسی ریٹ 13فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد پر ا ٓگیا ہے۔
پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دسمبر 2024میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر آگئی۔ رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ میں کرنٹ اکائونٹ ایک ارب 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔
دسمبر 2024 میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 58کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے سرپلس رہا۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی ہورہی ہے۔ ملک میں مجموعی زرمبادلہ ذخائر 16.19 ارب ڈالرز ہیں۔
دسمبر تک زرمبادلہ ذخائر میں توقعات سے بڑھ کر اضافہ ہوا۔
معاشی اشاریئے مثبت ہیں، مہنگائی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ خاطر خواہ کم ہوا ہے۔ جون تک مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد بینڈ کی اوپر کی سطح رہے گی۔ ورکرز ترسیلات اور برآمدات کے نمبر اچھے ہیں۔
مہنگائی مئی 2023 میں 38فیصد تھی، کم ہو کر 4.1 فیصد رہی۔
مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں رہا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔ان کا کہنا ہے کہ جون تک مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد بینڈ کی بالائی سطح پر رہے گی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، مالی سال 2025 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، ترقی کا تسلسل بتدریج بڑھے گا، شرح سود 22 سے 12 فیصد تک رہنے سے معاشی ترقی پر اثر پڑے گا۔ان کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 کے اختتام تک زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں :القادر ٹرسٹ کیس میںسزا کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میںاپیلیںدائر