اسلام آباد ( اے بی این نیوز )حامدرضا پی ٹی آئی کی جانب سےمذاکرات ختم کرنےکااعلان کردیاگیاہے۔ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی تحلیل ہوچکی،بال حکومت کی کورٹ میں ہے۔ مذاکرات سےمتعلق بانی نےفیصلہ کیاہےوہ دوبارہ فیصلہ کرسکتےہیں۔
ہماری بھی تو2سال تک کنپٹی پربندوق رکھی گئی تھی ہم توخاموش رہے۔ حکومتی کمیٹی کااختیاردیکھ لیں کہ بانی پی ٹی آئی سےملاقات نہ کراسکے۔ حکومتی کمیٹی نےکمٹمنٹ کی تھی پھربھی بانی سےملاقات نہیں کراسکے۔
جب ایک کمیٹی ملاقات ہی نہیں کراسکتی توباقی اختیارات کہاں چلےگئے۔ طےہواتھاباہرکےمعاملات کامذاکرات کی صورتحال پراثرنہیں پڑناچاہیے۔ ہمارےخلاف پریس کانفرنسز،بانی پی ٹی آئی کوسزاہوئی ہم خاموش رہے۔
مطالبات دینےکےبعدراناثنااللہ،عرفان صدیقی کی پریس کانفرنس دیکھ لیں۔ پریس کانفرنس کامیں نےپریس کانفرنس کرکےجواب دیاتوتکلیف ہوگئی۔ جہاں تک سنجیدگی کی بات ہےتوکمیٹی ممبرکی گرفتاری کی کوشش کی گئی۔
بانی کوجب میرےگھرپرچھاپےکابتایاگیاتوانہوں نےمذاکرات ختم کرنےکاکہا۔ دراصل حکومتی کمیٹی کوبانی پی ٹی آئی کی رہائی کامطالبہ تحریری چاہیےتھا۔ یہ سمجھ رہےتھےہم تحریری طورپردیں گے کہ بانی پی ٹی آئی کورہاکیاجائے۔
انہوں نےتحریری مطالبےکولہراکربیانیہ بناناتھاکہ بانی کی رہائی چاہتےہیں۔ ہم نےتحریری طورپران کووہ چیزنہیں دی جویہ چاہتےتھے۔ ان کوبانی پی ٹی آئی کااین آراووالاجملہ نہیں ملاتکلیف ساری وہی ہے۔ ہم نےڈھائی سال ظلم اورفسطائیت برداشت کرلی آگےبھی کرلیں گے۔ پارلیمنٹ میں ہمارااحتجاج چل رہاہے۔
مزید پڑھیں :ہمارے آئین میں ہر شہری کو فیئر ٹرائل کا حق حاصل ہے،جسٹس امین الدین خان