لاہور ( اے بی این نیوز ) ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کیلئے پاکستان کا کوئی وفد نہیں گیا،پی ٹی آئی امریکا میں اپنی لابی قائم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر منتخب ہوئے ہیں،پاکستان پر کوئی کنٹرول نہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی اپنے طورپر امریکا گئے۔ پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کے کسی حکم،ایکس پیغام اور خواہش کا پابند نہیں۔ ٹرمپ کسی چیز کا اظہار کریں گے تو قانون کے مطابق جواب دیا جائے گا۔
پاکستان خود مختار ملک ہے،ٹرمپ کو کوئی حق نہیں کہ ہم سے مطالبہ کریں۔
خود مختار ملک نے اپنے مفاد میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے کسی کی خواہش کی اہمیت نہیں ہوتی۔ میں نے کہا تھا امریکا کو پیشکش کی جاسکتی ہے ہم بانی کو بھیج دیتے ہیں ،عافیہ کو رہا کردیں۔ ہوسکتا ہے ٹرمپ کسی دن ٹویٹ یا گفتگو کردیں۔
میرا تجربہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کیلئے بات نہیں کریں گے۔ پیپلزپارٹی کو کابینہ میں شمولیت کی پیشکش ہمیشہ سے کی۔ پیپلزپارٹی نے کہا سی ای سی میں فیصلہ کریں گے کوئی فیصلہ واپس کراسکے تو کابینہ میں شامل ہوں گے۔
دریائے سندھ کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا وفاق سے جھگڑا ہونا ہی نہیں چاہیے۔ صوبوں کے پانی کا فیصلہ ہوچکا ہے،اب جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لانگ مارچ سمیت تمام چیزیں ہوئیں،کسی نے گالم گلوچ کا رویہ نہیں اپنایا۔
چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا مگر جواب نہیں لینا،یہ کون سا طریقہ ہے؟ پی ٹی آئی نے کل سے ہی مذاکرات سے فرار اختیار کرلی۔ پی ٹی آئی اور بانی کا جو رویہ ہے ایسا کسی کا نہیں رہا۔ پی ٹی آئی کی دلیل سمجھ آئی تو سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک معاشی اور سیاسی طورپر تباہ ہوا۔ 7دن کا وقت ہے ہم نے چارٹر آف ڈیمانڈ کا جواب دینا ہے۔ مطالبات لکھ کر دیں اور کہیں کہ جواب نہیں لینا،اس پر عمل کریں،یہ مذاکرات نہیں ،حکم ہوا۔ ہماری دلیل مضبوط ہوئی تو ہمیں حق ہے کہ پی ٹی آئی کو قائل کریں۔
مزید پڑھیں :امریکہ نے عالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر دستبردار ہونے کےلیے تیاری کرلی