اسلام آباد ( اے بی این نیوز )بیرسٹرعقیل ملک نے کہا ہے کہ کسی بھی معاملےمیں جوڈیشل کمیشن بنایاجاسکتاہے۔ کمیشن کی وہاں ضرورت ہوتی ہےجہاں ابہام ہو۔ 9مئی واقعات کاملٹری کورٹ میں ٹرائل چل رہاہے۔
9مئی واقعات میں ملوث ملزمان کوسزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں۔ 9مئی واقعات کےحوالےسےفوٹیجزسب کےسامنےہیں۔ قانون کےمطابق مذاکرات کےٹی اوآرزحکومت نےطےکرنےہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سےآگے میں گفتگو کر رہے تھے
یہ کہناکہ پہلےکمیشن بنائیں پھربیٹھیں گےدرست نہیں۔
پی ٹی آئی نےمذاکرات سےپہلے اپنےمطالبات رکھ دیے۔ پی ٹی آئی کوجوڈیشل کمیشن نہیں چاہیے ان کے2مطالبات ہیں۔ پی ٹی آئی واضح نہیں کرپارہی کہ انہیں انکوائری کمیشن چاہیےیاجوڈیشل کمیشن۔
پتہ نہیں تحریک انصاف کوجلدی کس چیز کی ہے۔ تحریک انصاف والوں نےخود31جنوری کی تاریخ دی تھی۔ 7سیاسی جماعتوں پرمشتمل9رکنی مذاکراتی کمیٹی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو14سال سزاہوئی کوئی احتجاج کیلئےنہیں نکلا۔ خیبرپختونخوامیں بھی کوئی شخص احتجاج کیلئےنہیں نکلا۔
مزید پڑھیں :تعریف وہ جو دشمن کرے، بھارتی میڈیا پر پاکستانی سیٹلائٹ ای او ون کے چرچے