اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے نان فائلرز کو گاڑی اور پلاٹ کی خریداری کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے۔ انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ٹیکس قوانین پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نئے ٹیکس قوانین کا مقصد ٹیکس بیس کو بڑھانا ہے اور یہ قوانین خاص طور پر زیادہ آمدنی والے افراد اور بڑے کاروبار کرنے والوں کے لیے ہیں۔
راشد لنگڑیال نے وضاحت کی کہ نئے قوانین کے تحت ایف بی آر افسران کو کچھ اضافی اختیارات دیے گئے ہیں، اور ایسے افراد جو کالا دھن رکھتے ہیں یا ٹیکس چوری کرتے ہیں، ان پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نان فائلر افراد نہ تو گاڑی خرید سکتے ہیں، نہ پلاٹ اور نہ ہی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے مزید بتایا کہ کابینہ نے آڈیٹرز کی بھرتی کا اختیار دے دیا ہے اور اس بل پر غور کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے رسمی معیشت کا عدم توازن دور کرنا اور کالے دھن سے گاڑیاں خریدنے کو روکنا ضروری ہے۔
راشد لنگڑیال نے یہ بھی اعتراف کیا کہ 2008 میں جتنا ٹیکس جمع کیا گیا تھا، ویسا ہی 2024 میں بھی ہو رہا ہے، حالانکہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور شرح نمو کے حساب سے ٹیکس محصولات میں اضافہ نہیں ہو سکا۔ چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ادارے میں کرپشن ہو رہی ہے، تاہم زرمبادلہ کی کمی کے باعث معیشت پر دباؤ بھی ہے۔