موریطانیہ کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلرز کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ انٹرپول نے یونان، لیبیا، اور موریطانیہ میں روپوش 15 انسانی سمگلرز کے خلاف ریڈ نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق، ان ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں ان ممالک میں بھیجی جائیں گی۔
اس دوران ایف آئی اے نے کشتی حادثے کی تحقیقات کے دوران ایک ملزم انصر کو گوجرانوالہ سے گرفتار کر لیا ہے، جو عامر نامی شہری کو سپین بھیجنے کے لیے 54 لاکھ روپے لے چکا تھا۔ متاثرہ نوجوان عامر موریطانیہ کشتی حادثے میں زندہ بچ گیا تھا۔ مزید برآں، ایف آئی اے نے فیصل آباد اور ساہیوال سے تین دیگر انسانی سمگلرز کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔