کیپیٹل ہل ( اے بی این نیوز ) امریکہ کے نو منتخب صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کا حلف اٹھانے انہوں نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ تقریب میں آئے تمام مہمانوں کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ امریکا کا سنہرا دور شروع ہوگیا ۔ امریکا کو ازسر نو تعمیر کریں گے۔ کسی کو امریکا کا فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔ قانون کی بالادستی اور ملک کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ امریکا پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگا۔ امریکا ترقی کرے گا۔ امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔
میں قسم کھاتا ہوں کہ امریکا کو دوبار عظیم تر بناؤں گا۔ امریکا کو دوبارہ عظیم اور ازسر نوتعمیر کریں گے۔ جتنی مشکلات میں نے اٹھائیں ہیں تاریخ میں کسی نہیں اٹھائیں۔ لاس اینجلس میں آگ سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہوں۔ اب امریکہ ترقی کرے گا، پہلے سے زیادہ مضبوط ملک بن جائے گا۔ حلف اٹھانے کے بعد تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب امریکا ترقی کرے گا، اپنے دور میں امریکا کو پہلے رکھوں گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ بہت جلد پہلے سے زیادہ مضبوط، عظیم اور کامیاب ملک بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری پہلی ترجیح ایک ایسے ملک کا قیام ہے جو آزاد اور مضبوط ہو۔ اپنی تقریر کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے نائب صدر وینس، اسپیکر جانسن اور سابق صدور کو مخاطب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتیں اندرونی مسائل حل نہیں کر سکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہم چلاتی رہیں۔امریکی شہریوں کیلئے آ ج کا دن آزادی کا دن ہے۔ آج ایگزیکٹیو آرڈ ر پر دستحط کروں گا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنوبی سرحدوں پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ملک میں غیرقانونی تارکین وطن کو واپسی کا حکم دیتا ہوں ۔صدر ٹرمپ کا امریکا میں سنسر شپ ختم کرنے کا اعلان۔ اپنے شہروں میں قانون اور امن دوبارہ نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو امیر بنانے کیلئے دوسرے ممالک سے ٹیکس لیں گے۔ صدر ٹرمپ کا امریکا میں سرکاری سنسر شپ ختم کرنے کا اعلان۔ اپنے شہروں میں قانون اور امن دوبارہ نافذ کریں گے۔
امریکا کو امیر بنانے کیلئے دوسرے ممالک سے ٹیکس لیں گے۔ امریکی عوام کے ٹیکسز میں کمی لائیں گے۔ امریکی افواج کا ایک ہی مشن ہوگا دشمنوں کو ختم کرنا۔ ڈرل بے بی ڈرل نیشنل انرجی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتا ہوں۔ امریکی شہریوں کے بجائے دوسرے ممالک پر ٹیکس لگائیں گے۔ گلف آف میکسیکو کا نام گلف آف امریکا ہوگا۔ ہم پاناما واپس حاصل کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے مہنگائی کم کرنے کے لیے قومی توانائی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے وائٹ ہاؤس میں باضابطہ طور پر صدارت کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ ڈیموکریٹ کملا ہیرس کی جگہ جے ڈی وینس نے بھی امریکہ کے نائب صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس سے پہلے امریکہ کو ’’بنیاد پرست اور کرپٹ اسٹیبلشمنٹ پر اعتماد‘‘ کے بحران کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر ہمارے ملک میں داخل ہونے والے “خطرناک مجرموں” کو پناہ گاہیں اور تحفظ فراہم کیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے “غیر ملکی سرحدوں کے دفاع کے لیے لامحدود فنڈنگ” فراہم کی تھی لیکن امریکی سرحدوں کے دفاع کے چیلنج کو نظر انداز کیا، لیکن میں اور میری انتظامیہ سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ پچھلی انتظامیہ کے اقدامات کی وجہ سے اب ہمارے پاس ایسی حکومت ہے جو گھر میں معمولی بحران سے بھی نمٹ نہیں سکتی۔ اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریب میں شرکت کرنے والے تمام سابق صدور اور دیگر اہم شخصیات کا شکریہ ادا کیا جن میں ان کی حریف سابق نائب صدر کملا ہیرس اور سابق صدر جو بائیڈن بھی شامل ہیں۔ٹرمپ نے اپنی تقریر کے آغاز میں کہا کہ امریکہ کا سنہری دور اب شروع ہو رہا ہے۔ اس دن سے ہمارا ملک ترقی کرے گا اور قوموں کی برادری میں اس کی عزت بڑھے گی۔ میری انتظامیہ امریکہ کو پہلے رکھے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے لیے اپنا وژن پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا کہ امریکا کی خودمختاری دوبارہ حاصل کی جائے گی، سب سے پہلے اپنے ملک کے تحفظ کی پالیسی کو بحال کیا جائے گا، انصاف کے ترازو کو متوازن کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی محکمہ انصاف کے وحشیانہ، پرتشدد اور غیر منصفانہ اقدامات کا خاتمہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہماری پہلی ترجیح ایک ایسی قوم کی تعمیر ہے جو قابل فخر، خوشحال اور آزاد ہو’۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ جلد ہی ایک ‘عظیم، مضبوط اور زیادہ غیر معمولی’ ملک کے طور پر ابھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پراعتماد اور پر امید دفتر میں واپس آرہے ہیں اور یہ ‘قومی کامیابی کے سنسنی خیز نئے دور’ کا آغاز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سورج کی روشنی پوری دنیا پر چمک رہی ہے اور امریکہ کے پاس اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا موقع ہے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا۔ پیر کو امریکا میں شدید سردی کے باعث حلف برداری کی تقریب ڈورا میں امریکی کیپیٹل ہل بلڈنگ کے روٹونڈا ہال میں منعقد ہوئی۔ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن نے افتتاحی تقریب سے قبل وائٹ ہاؤس میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی چائے اور کافی کی میزبانی کی۔
اپنے عہدہ سنبھالنے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ وعدہ بھی کیا تھا۔ عہدہ سنبھالنے کے چند گھنٹوں کے اندر تقریباً 100 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنا۔ ان ایگزیکٹو آرڈرز میں میکسیکو کے ساتھ جنوبی امریکہ کی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کرنا اور خام تیل کی کھدائی سے متعلق بائیڈن انتظامیہ کی ہدایات کو تبدیل کرنا شامل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے افتتاح کے موقع پر غیر ملکی مہمانوں میں ارجنٹائن کے صدر جیویر میگلی، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلون اور چینی نائب صدر ہان ژینگ شامل ہیں، جو ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکرنیندر مودی کی جگہ ہندوستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ان غیر ملکی مہمانوں کے علاوہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک، ایمیزون کے بانی جیف بیزوس، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ، ایپل کے ٹم کک، ٹک ٹاک کے سی ای او سو زیکیو اور گوگل کے سی ای او سندر پچائی جیسے ٹیکنالوجی ٹائیکونز بھی تقریب میں شرکت کی۔ ہلیری کلنٹن، جنہیں ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں شکست دی تھی، اور نائب صدر کملا ہیرس، جنہیں انہوں نے نومبر کے انتخابات میں شکست دی تھی، نے بھی شرکت کی۔
ملک کی سرحدوں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ مجھ پر حملہ ہوا خدا نے امریکا کو عظیم بنانے کیلئے محفوظ رکھا۔ سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہ کرسکیں۔ امریکی شہریوں کیلئے آ ج کا دن آزادی کا دن ہے۔ ہم اپنا آئین نہیں بھولیں گے۔ ہم اپنے ملک اور آئین کو فراموش نہیں کریں گے۔ مہنگائی کو نیچے لانے کیلئے اقدامات کریں گے۔ صدر ٹرمپ کا امریکا میں سنسر شپ ختم کرنے کا اعلان۔ امریکا سے سیاسی اسٹیبلشمنٹ کی طاقت کو ختم کریں گے۔ امریکا میں امن وامان کو دوبارہ حاصل کریں گے۔ امریکا کو امیر بنانے کیلئے دوسرے ممالک سے ٹیکس لیں گے۔ مجھے خدا نے اس لیے محفوظ بنایا تاکہ امریکا کوعظیم بناؤں ۔ امریکی افواج کا ایک ہی مشن ہوگا دشمنوں کو ختم کرنا ۔ امریکا کی طاقت اب سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ ڈرل بے بی ڈرل نیشنل انرجی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتا ہوں۔ خلیج آف میکسیکو کا نام خلیج امریکا ہوگا۔ ہم پانامہ کینال واپس حاصل کریں گے۔ امریکا نے پانامہ نہر میں سب زیادہ پیسہ لگایا۔
دہشتگردگروپوں کے خلاف امریکی فوج استعمال کریں گے۔ صدر ٹرمپ کا مریخ پر انسانی مشن بھیجنے کا اعلان۔ امریکا کے برے دن ختم ہوگئے۔ اپنی کابینہ کو مہنگائی جلد سے جلد ختم کرنے کا حکم دیتا ہوں ۔ اپنے ملک کو خطرات اور دراندازی سے بچانا اولین ترجیح ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا آزادی اظہار رائے اور تمام سنسر شپ ختم کرنے کا اعلان ۔ مریخ پر امریکی پرچم لہرائیں گے۔ صدر ٹرمپ کا امریکا میں سرکاری سنسر شپ ختم کرنے کا اعلاناپنے شہروں میں قانون اور امن دوبارہ نافذ کریں گے۔ امریکا کو امیر بنانے کیلئے دوسرے ممالک سے ٹیکس لیں گے۔ امریکی عوام کے ٹیکسز میں کمی لائیں گے۔ امریکی افواج کا ایک ہی مشن ہوگا دشمنوں کو ختم کرنا ۔ ڈرل بے بی ڈرل نیشنل انرجی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتا ہوں۔ امریکی شہریوں کے بجائے دوسرے ممالک پر ٹیکس لگائیں گے۔ گلف آف میکسیکو کا نام گلف آف امریکا ہوگا۔ ہم پاناما واپس حاصل کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میکسیکو سرحد پرقومی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امرکا میکسیکو سرحد پر فوج تعیناتی کا اعلان بھی کردیا۔ میکیسیکن منشیات کے مافیاز کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں نامزد کریں گے۔ امریکا میں تمام غیر ملکی گروہوں ،مجرمانہ نیٹ ورکس ختم کریں گے۔ کابینہ کے تمام ارکان کو ہدایت ہے ریکارڈ مہنگائی کو شکست دیں۔ امریکی صدر کا ڈونلڈ ٹرمپ کا قومی توانائی ایمرجنسی کا بھی اعلان ۔ ہم ڈرل کریں گے اور توانائی کے بحران سے نمٹیں گے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے پروگرام کو منسوخ کریں گے۔
مزید پڑھیں :ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا