اہم خبریں

آج سب سے بڑا مسئلہ سپریم کورٹ کو اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانا ہے،وکیل فیصل چوہدری

اسلام آباد (اے بی این نیوز        )وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ آج توشہ خانہ 2 کی سماعت بغیر کسی کاروائی کے جمعرات تک ملتوی کردی گی۔

مزاکراتی کمیٹی کے ترجمان نے بیان دیا ہے ۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ انھوں نے سیکورٹی اداروں پر عدم اعتماد کیا ہے۔

حکومت یا اس کے لوگ اعتماد نہیں کررہے۔ یہ حکومت کے لیے ڈروانہ خواب ہے۔ ان کو دو خواب آتے ہیں کہ بانی جیل سے نہ نکل ائے اور دوسرا شہید بے گناہ لوگ ان کی خوابوں میں آتے ہیں۔
مزاکرات کسی سے بھی ہورہے ہوں مقدمات کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔

مزاکرات پاکستان کے وسیع تر مفادات میں کیے جارہے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کا ہمارا بنیادی مطالبہ ہے۔ اور ہمارے اسیران کو بغیر کیسز کے جیلوں میں رکھا گیا۔ ہم کسی سے بھیگ نہیں مانگتے ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں فری اینڈ فئیرٹرائل کا موقع دیا جائے۔

ہمارے کارکنوں کو اغوا کیا گیا تشدد کیا گیا۔ عدالتیں بنیادی شہری حقوق کے تحفظ میں بار بار ناکام ہوئی۔ سلمان اکرم راجہ اورگوہر علی خان کو ہدایات دے دی ہیںچیف جسٹس اور جسٹس امین الدین کو خط جائے گا کہ ہمارے انسانی حقوق کی درخواستیں سنی جائیں۔

آج جو سپریم کورٹ میں ہوا اس کی مزمت کرتے ہیں۔ یہ 26 ویں ترمیم کا خوفناک چہرہ جو آج قوم نے دیکھا ہے۔ آج سب سے بڑا مسئلہ سپریم کورٹ کو اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانا ہے۔
میں سمجھتا ہوں توہین عدالت کا نوٹس اور چیف الیکشن کمشنر کو ہونا چاہئیے

ناکام اسمبلیوں سے ہونے والی قانون سازی بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ حکومتی کمیٹیاں اپنے کارناموں کو چھپانے کی کوشش کررہی ہیں۔ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مزاکرات آگے نہیں چل سکتے۔
ہمارے مطالبات کے اوپر سنجیدہ ردعمل دیں۔

جمعرات کو بانی پی ٹی آئی سے دوستوں سے ملاقات کرائی جائےبشری بی بی کو پہلے ساڑھے نو مہینے جیل میں رکھا گیااور بشری بی بی کا سامان بھی جیل میں نہیں دیا جارہا۔

مزید پڑھیں :

متعلقہ خبریں