اسلام آباد ( اے بی این نیوز )خواجہ آصف نے کہا ہے کہ این سی اےنےتحقیقات کرکےحکومت پاکستان کوآگاہ کیا۔ برطانیہ میں این سی اےنےملک ریاض کےساتھ معاہدہ کیاتھا۔ معاہدےکےمطابق رقم کوپاکستان بھیجناتھا اوررقم پاکستان آئی۔
کابینہ سےایک بندلفافے پردستخط کراکررقم منتقلی کی منظوری دی۔ کابینہ میں کچھ لوگوں نےبندلفافےپردستخط کرنےسےانکاربھی کیاتھا۔ ہماری حکومت آئی توایک کمیٹی بنائی گئی تھی جس میں لفافہ کھولاگیاتھا۔
یہ سارامعاملہ شہزاداکبرنےہینڈل کیاان کی گواہی بھی ہے۔ پانامہ کیس ہی دیکھ لیں مالی طورپرکچھ نہیں ملاتواقامہ پرنااہل کیاگیا۔ القادریونیورسٹی ایک کمپیوٹرکالج یا انسٹیٹوٹ ہےاس سےزیادہ کچھ نہیں۔
پانامہ کیس ہی دیکھ لیں مالی طورپرکچھ نہیں ملاتواقامہ پرنااہل کیاگیا۔ جوڈیشل کمیشن بناناہی ہےتو2014سےبنناچاہیے۔
مزید پڑھیں :چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی منظوری،12 ایڈیشنل سیشن ججزتبدیل