اہم خبریں

بڑے کیس کے بڑے فیصلے کا انتظار،190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے کیس میں اتار چڑھائو، لمحہ بہ لمحہ رپورٹ

راولپنڈی ( اے بی این نیوز       ) بڑے کیس کے بڑے فیصلے کا انتظار۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ہوگی یا نہیں؟؟ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کل 17جنوری کو محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔
نیب نے13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی۔ نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی۔ یکم دسمبر 2024 کو نیب نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔
ریفرنس فائل ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی گئی۔ عدالت نے 27 فروری 2023 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی تھی۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل پورے ایک سال میں مکمل ہوا۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال طویل چلا ہے ۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں۔ نیب نے پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی۔
59 گواہان میں سے 24 گواہان کو نیب نے ترک کیا۔ ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کئے گئے۔ وکلاء صفائی نے تمام 35 گواہان پر جرح مکمل کی۔ ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے 38 سماعتوں بعد جرح مکمل کرلی۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی مجموعی طور پر 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیر اعلیٰ کے پی پرویز خٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال اور القادر یونیورسٹی کے چیف فنانشل افسر اہم گواہان میں شامل تھے۔
عدالت نے ملک ریاض، علی ریاض ملک، ذوالفی بخاری، فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا۔ عدالت نے اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
190ملین پاوند ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کی تھی۔ بشری بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری ٹرائل کورٹ نے منظور کی تھی۔ ٹرائل کے دوران بانی پی ٹی آئی نے 16 عدالتی گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی تھی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی عدالتی گواہان کو بلانے کی درخواست مسترد کی تھی۔ بانی پی ٹی آئی نے عدالت سے اپنے حق میں گواہ پیش کرنے کی درخواست کی تھی۔ بعد میں بانی پی ٹی آئی گواہ پیش کرنے ہے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔
190 ملین پاونڈ ریفرنس میں 4 مرتبہ ججز کی تبدیلی ہوئی۔ 190 ملین پاوند ریفرنس کی سماعت پہلے جج محمد بشیر پھر جج ناصر جاوید رانا پھر محمد علی وڑائچ پھر دوبارہ اس کیس کی سماعت جج ناصر جاوید رانا نے کی۔
بانی پی ٹی آئی نے دو مرتبہ احتساب عدالت کے جج پر اعتماد کا اظہار کیا۔
نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، امجد پرویز، سہیل عارف، عرفان بھولا، چودھری نذر سمیت چھ رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے کیس کی پیروی کی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان ریاض گل اور ظہیر عباس چودھری پیش ہوتے رہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے آخری سماعت میں دلائل دیتے ہوئے عدالت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بتایا وہ ٹرائل پر کوئی سوالات نہیں اٹھائینگے صرف کیس کے میرٹ پر بات کرینگے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے۔
190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل Asset ریکوری یونٹ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا۔ بانی پی ٹی آئی نے پراپرٹی ٹائیکون کے ساتھ معاہدے کو اپنے اثر و رسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظور کروایا۔
شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019 کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کئے۔بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی غیر قانونی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔بشریٰ بی بی نے 24 مارچ 2021 کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کرکے بانی پی ٹی آئی کی مدد کی۔
بانی پی ٹی آئی نے غیر قانونی اور بے ایمانی کرکے 190 ملین پاؤنڈ کی سہولت کاری کی۔خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کو حکومت پاکستان کا اثاثہ قرار دیکر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا۔
بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے اپنی کار خاص فرحت شہزادی کے ذریعے موضع مہرہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کرپٹ پریکٹسز میں ملوث پائے گئے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے دوران پراپرٹی ٹائیکون سے غیر قانونی مالی فوائد حاصل کئے۔پراپرٹی ٹائیکون سے بانی پی ٹی آئی نے ذولفی بخاری کے ذریعے 458 کنال اراضی القادر یونیورسٹی کیلئے حاصل کی۔اپریل 2019 میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔

مزید پڑھیں :سکولوں کیلئے اہم خبر،نویں جماعت کے سلیبس کے حوالے سے بریکنگ نیوز، جانئے تفصیلات

متعلقہ خبریں