لاہو( نیوز ڈیسک )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی جامعات اور اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ قومی اورمعتبر بین الاقوامی جامعات کے ساتھ بامعنی اور عملی روابط قائم کرتے ہوئے ایک دوسرے کے بہترین طرز عمل،تجربات، اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں سے استفادہ کریں، تعلیم یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنےکے لئے روایتی ذریعہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ہائبرڈ اور آن لائن تدریسی طریقہ کار کو بھی بروئے کار لانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے دورے کے دوران ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ لمز کے پرو چانسلر عبدالرزاق دائود، ریکٹر شاہد حسین، وائس چانسلر ڈاکٹر ارشد احمد، بورڈ آف ٹرسٹیز اور ایڈوائزری بورڈ کے ممبران اور یونیورسٹی کی سینئر قیادت نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر صدر مملکت نے جامعات اور اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ قومی اور معروف و معتبر بین الاقوامی جامعات کے ساتھ بامعنی اور عملی روابط قائم کریں، جامعات کو ایک دوسرے کے بہترین طرز عمل،تجربات، اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی جامعات کو تعلیم، تحقیق اور ترقی کے میدان میں مسلسل ہونے والی پیشرفتوں سے ہم آہنگ رہنا ہوگا جبکہ پالیسی اور فیصلہ سازوں، ریگولیٹری اداروں اور بیوروکریسی کو جدت اور ترقی کے خلاف اپنی روایتی مزاحمت پر قابو پانا چاہیے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو جديد اور ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے فوری اور بروقت فیصلے کرنے اور ان پر مقررہ وقت پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے، جامعات نئی اور ابھرتی ٹیکنالوجیز کو نصاب سے منسلک کریں، ہنر مند معیاری گریجویٹس تیار کریں جو جدید دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایجادات اور بہتری نے علم اور معلومات کی فراوانی پیدا کی جبکہ معلومات میں اضافے سے ياد کرنے اور روایتی انداز میں رٹہ مارنے کی ضرورت ختم ہو گئی ہے، جامعات اپنے طلباء میں معلومات کی بنیاد پر درست فیصلہ سازی، تنقیدی اور تجزیاتی سوچ کی مہارت پيدا کرنے پر توجہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ جامعات روایتی ذریعہ تعلیم کے علاوہ ہائبرڈ اور آن لائن تدریسی طریقہ کار کو استعمال کریں تاکہ تعلیم یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت میں اضافہ ہو سکے ، اسی طرح جامعات میں داخلوں کے خواہشمند طلباء کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں داخلے دینے کیلئے جامعات کی صلاحیت اور استعداد میں اضافے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آن لائن اور ہائبرڈ تعلیم آسان اور سستی ہے،اسے آسانی سے توسیع دی جا سکتی ہے، آن لائن اور ہائبرڈ تعلیم فارغ التحصیل طلباء کے معیار اور مہارت پر سمجھوتہ کیے بغیر کامیاب ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ ماضی میں پاکستان برین ڈرین کی وجہ سے معیاری انسانی وسائل سے محروم ہوا ہے ۔ انہوں نے جامعات پر زور دیا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور قابل افرادی قوت سے مستفید ہونے کیلئے طریقہ کار اور ذرائع وضع کئے جائیں ۔ بعدازاں صدر مملکت کو لمز کی قیادت نے سٹریٹجک ترجیحات، اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں مسائل اور معیاری تعلیم کی فراہمی میں لمز کے کردار کے بارے میں بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک کے مختلف علاقوں سے اب تک 17,000 سے زائد طلباء یونیورسٹی سے گریجویشن کر چکے ہیں۔ لمز نے آن لائن کورس کے مواد کے حجم کو 25 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے، یونیورسٹی نے ملک میں پالیسی سازی خاص طور پر توانائی کے شعبے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ صدر مملکت کو بتایا گیا کہ لمز یونیورسٹی ملک کو درپیش سماجی و اقتصادی ترقی کے مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے حکومت اور صنعت کے ساتھ مل کر سرگرم عمل ہے۔ صدر مملکت نے معیاری اعلیٰ تعلیم کی فراہمی اور ملک کی تعلیم یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے میں لمز کے کردار کو سراہا۔