اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق صدر سپریم کورٹ بار قاضی محمد انور کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے کوئی ڈاکا نہیں ڈالا، دہشتگردی نہیں کی، آئین کے تحت ہائیکورٹ فواد چوہدری کی گرفتاری کا قانونی جواز بتائے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قاضی محمد انور نے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری پر صدمہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر وفاقی یا صوبائی حکومت کرسکتی ہے، الیکشن کمیشن کا کام الیکشن کروانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اعظم سواتی کے ساتھ بھی یہی رویہ اپنایا گیا، ان کے خلاف 40 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔سابق صدر سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں ہوسکی، بارہا کوشش کے باوجود سپریم کورٹ نے سوموٹو نہیں لیا، ماضی میں سپریم کورٹ ایک قاصد کے معاملے پر بھی نوٹس لیتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسے نظام کا حصہ رہا ہوں جس نے عدل نہیں کیا، کیا عوام کے حقوق کے معاملے پر سپریم کورٹ بےبس ہے؟