اہم خبریں

ایک ڈھیلا ڈھالا شریعت کورٹ بنایا گیا جس کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں،مولانا فضل الرحمان

لاہور ( اے بی این نیوز   )مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ قیام پاکستان کامقصد کیا تھا۔ پاکستان کے نظریے کے ساتھ مدارس کی مضبوط کمٹمنٹ ہے۔ اس ملک کے نظریے کا علم مدارس نے بلند کیا۔
ایجنڈا ہے مدارس ختم کیے جائیں،مولویوں کو سیاست میں نہ آنے دیا جائے۔ 1973کا آئین بنا اس میں اسلامی دفعات علما کی وجہ سے رکھی گئی۔ فلسطینیوں کی حمایت پاکستان کی بنیاد میں شامل ہے۔
ہم فلسطینیوں بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
جذباتی ماحول پیدا کیا جاتا ہے جس میں ہماری آواز جرم بن جاتی ہے۔ سروں پر جو پگڑیاں سجائی ہیں وہ سرجھکانے کیلئے نہیں اٹھانے کیلئے ہے۔ مدارس اور علما پاکستان کی وحدانیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام آئین میں نہ ہوتا اگر علما نہ ہوتے۔
سود کے خاتمے کیلئے آئینی ترمیم جے یو آئی لانے میں کامیاب ہوئی۔ قائداعظم نے کہا تھا ہماری معیشت اسلامی تعلیمات کے مطابق چلے گی۔ ایک ڈھیلا ڈھالا شریعت کورٹ بنایا گیا جس کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں۔

مزید پڑھیں :عمران خان کیلئے اچھا وقت نظر نہیں آرہا سزاؤں کیساتھ مشکل وقت شروع ہو گیا ہے،سینیٹر فیصل واوڈا

متعلقہ خبریں