نیو یارک ( اے بی این نیوز)نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کوسزاسنادی گئی تاہم ان کا نام مجرمانہ ریکارڈ میں نام شامل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اور ان کو کسی بھی قسم کی قید کی سزانہیں سنائی گئی۔ نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ
کیس بہت خوفناک تجربہ رہا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ صدارتی اختیارات کےباعث کسی کیس کافیصلہ نہیں روکاجاسکتا۔ صدرکےعہدےکوقانونی تحفظات حاصل ہیں،صدرکونہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ
میر ے خلاف سیاسی انتقام کاکیس تھا اور میری شہرت خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ کیس کے باوجود میں لاکھوں ووٹ لے کر امریکی صدر منتخب ہوا۔ امریکہ کی ایک عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی کیس‘ کا فیصلہ سنایا ہے، جس میں وہ سزا سے بچ گئے ہیں، تاہم ان کے جرم کو برقرار رکھا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک کی فوجداری عدالت نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی کیس‘ کی سماعت کی۔
عدالت نے رقم چھپانے کا جرم ڈونلڈ ٹرمپ کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قید یا جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔ عدالتی فیصلے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ صدارت سنبھالیں گے۔
یاد رہے کہ مئی 2024 میں ایک امریکی عدالت نے فحش اداکارہ کو رقم کی ادائیگی سے متعلق کیس میں ٹرمپ کے خلاف الزامات کو برقرار رکھا تھا اور انہیں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش فلموں کی اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کو 130,000 ڈالر ادا کرنے کا الزام تھا۔ اس سلسلے میں ان کے خلاف 34 الزامات لگائے گئے جو کہ درست پائے گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران ایک فحش اداکارہ کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے اور انھیں چھپانے کے لیے رقم ادا کی۔ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا سنانے کے کیس کی مزید سماعت ابتدائی طور پر 11 جولائی 2024 کو ہونی تھی جسے کئی بار ملتوی کیا گیا۔ بعد ازاں نومنتخب امریکی صدر نے بھی کیس کا فیصلہ اپنے حلف اٹھانے تک ملتوی کرنے کی درخواست کی جسے مسترد کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں :لاس اینجلس جل گیا،لگنےوالی آگ پرتاحال قابونہ پایاجاسکا