اسلام آباد (اے بی این نیوز ) وزیر دفاع خواجہ آ صف نے کہا ہے کہ عمران خان مذاکرات کےحوالےسےکہتےہیں حکومت غیرسنجیدہ ہے۔ مذاکرات کےدوران بانی پی ٹی آئی کاٹویٹ کیاظاہرکرتاہے۔
قصورحکومت کانہیں تحریک انصاف والوں کاہے۔ ہم نےکہاتھاآپ کی جوڈیمانڈہیں وہ لکھ کردے دیں۔ میرےخیال میں پی ٹی آئی نےابھی تک اپنی ڈیمانڈنہیں دیں۔ عمران خان مستقل مزاج انسان نہیں ہیں۔
عمران خان کہتےتھے میں بےاختیاروزیراعظم تھا۔ کیا4سال بعدبانی پی ٹی آئی کوپتہ چلا کہ میرےپاس اختیارنہیں۔ عمران خان کوشروع میں ہی اقتدارچھوڑ دیناچاہیےتھا۔
عمران خان اقتدارسےچمٹےرہےکیوں قومی اسمبلی میں تماشالگایاگیا۔
عمران خان کیوں جنرل(ر)باجوہ کی منتیں کرتےرہے؟وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ عمران خان نےاپنےٹویٹ میں ہمیں گالیاں بھی دیں۔
اس قسم کی باتیں کرنےسےکیامذاکرات کامیاب ہوسکتےہیں؟مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سےملاقات ہونی چاہیےتھی۔ ملک پچھلے2،3سال سےمشکل دورسےگزررہاہے۔ عمران خان جاتےہوئےملک کومشکلات میں چھوڑ کرگئے۔
ان حالات میں اکیلی حکومت ملک کومسائل سےنہیں نکال سکتی۔ حکومت اوراپوزیشن مل کرملک کوآگےلےجاسکتےہیں۔ عمران خان تحریک انصاف ناقابل اعتبارشخص ہیں۔ ان پراعتمادنہیں کیاجاسکتاوہ کل کیابات کردیں۔
حکومت ملک کوکھائی سےنکالنےکی کوشش کررہی ہے۔ ہمیں فوج کی جہاں ضرورت پڑتی ہےان کی مددلیتےہیں۔ حکومت میں فوج کابھی اہم کردارہے۔ عمران خان کیوں ملک کوترقی کرتانہیں دیکھناچاہتے۔
جوشخص24گھنٹےاپنی زبان پرکھڑا نہ رہ سکےاس سےکیاامیدرکھیں۔ مذاکرات کاسب سےبڑا مخالف میں ہوں۔مذاکرات کی راہ میں روڑےاٹکاؤں گا۔ عمران خان کےٹویٹ کےبعدکیسےبات کی جاسکتی ہے۔
عمران خان کوبنی گالہ شفٹ کرنےوالےسارےڈرامےہیں۔ محسن نقوی نے بانی پی ٹی آئی کوکوئی آفر نہیں کی۔ بشریٰ بی بی اگراسٹیبلشمنٹ سےبات کررہی ہیں تومذاکرات کی کیاضرورت ہے۔
بشریٰ بی بی کےاسٹیبلشمنٹ سےرابطےہیں توہماری کیااہمیت رہ گئی۔ میری اطلاعات کےمطابق بشریٰ بی بی کےاسٹیبلشمنٹ سےکوئی رابطے نہیں ہوئے۔ پی ٹی آئی کےمطابق نائب تحصیلدارہماری بات نہیں سنتاتوکیس ہم کیاکریں گے۔
مک مکاکرنے کی کوشش تحریک انصاف والےخودکررہےہیں۔ بانی پی ٹی آئی اب ساراملبہ جنرل باجوہ اورفیض حمیدپرڈال رہےہیں۔ ڈونلڈٹرمپ کوبالکل طاقتورانسان سمجھتاہوں۔ 190ملین پاؤنڈکیس میرےحساب سےبالکل واضح ہے۔
مزید پڑھیں :عازمین حج کیلئے خوشخبری،پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر درخواستیں طلب،جانئے تاریخ اور اپلائی کرنے کا طریقہ