اسلام آباد (اے بی این نیوز ) رہنماپی ٹی آئی علی بخاری نے کہا ہے کہ مذاکرات کےساتھ کیسزکاتعلق نہیں ہوناچاہیے۔ مذاکرات کےحوالےسےہمارا2نکاتی ایجنڈاہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بانی پی ٹی آئی چا ہتےہیں بے گناہ اسیران کوفوری رہاکیاجائے۔ چاہتےہیں9مئی اور26نومبرواقعات پرجوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔
شفاف تحقیقات کےذریعےہی آگےبڑھاجاسکتاہے۔
سینئرسیاستدان محمدعلی درانی نے کہا ہے کہ پاکستان کااستحکام مفاہمت چاہتاہے۔ خواجہ آصف نےجوبیان دیااس سےاتفاق کرتاہوں۔ پی ٹی آئی کی قیادت اڈیالہ جیل میں ہےاس سےمذاکرات ہونےچاہئیں۔
مذاکرات ہم نےکسی دوسرےملک کی جماعت سےنہیں کرنے۔ ایپکس کمیٹی کی اجازت سےمعاملات کوٹھیک کرنےکی کوشش کی جائے۔ مذاکرات کےذریعےہی عوام کےمسائل حل ہوں گے۔
حکمران نہ اچھی گورننس کررہےہیں اورنہ ملک چلارہےہیں۔
بانی پی ٹی آئی ڈیل نہیں کریں گے لیکن ڈائیلاگ ضر ورکریں گے۔ چاہتاہوں مذاکرات کےساتھ جومذاق کیاجارہاہےختم ہوناچاہیے۔ دنیاکاکوئی ملک نہیں جس کی اپوزیشن اس وقت جیل میں ہو۔
حکومت نےمذاکرات نئی امریکی قیادت کےتبدیل ہونےکےخوف سےشروع کیے۔
26ویں آئینی ترمیم کےبعدحکومت نےاپناباعزت واپسی کاراستہ بندکردیا۔ عدلیہ کودباؤمیں لانےکیلئےحکومت نےقانون سازی کی۔ حکمران تسلیم کرلیں انہیں عوامی حمایت حاصل نہیں۔
اقتدارآنی جانی چیزہے یہ لوگ منتخب ہوکرنہیں آئے۔ حکمرانوں کوعوام کاسوچناچاہیےتبھی ملک آگے بڑھےگا۔
مزید پڑ ھیں :حکومت کی جانب سے عمران خان کورہاکرنےکی پیشکش ، شیر افضل مروت کا بڑا انکشاف