اسلام آباد (اے بی این نیوز ) پی ٹی آئی کے راہنما رؤف حسن نےبن کہا ہے کہ ہماریعمران خان سےملاقات نہیں کرائی جارہی۔ مذاکرات کےذریعےہی مسائل کاحل نکالاجاسکتاہے۔
حکومت نہیں چاہتی تھی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ ہمارامینڈیٹ واپس کردیاجائےتوحکومت ختم ہوجائےگی۔ موجودہ صورتحال میں حالات بہتری کی جانب نہیں جارہے۔ حکومت کےساتھ مذاکرات کیلئےاسٹیبلشمنٹ بھی شامل ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بانی پی ٹی آئی عدالتوں کےذریعےاپنی رہائی چاہتےہیں۔ عمران خان نےڈیل کرنی ہوتی توکب کی کرلیتے۔ قانونی محاذکےاوپرہم اپنی جدوجہدجاری رکھےہوئےہیں۔ مذاکرات کامیاب ہوتےہیں توپارلیمنٹ مزیدمضبوط ہوگی۔ سول نافرمانی کی تحریک بالکل چلائی جائےگی۔ سیاسی جماعتوں کےآپشن محدود ہوتےہیں۔
دانیال عزیز نے کہا کہ حکومت صرف ترقی کےدعوے ہی کررہی ہے۔ حکمران پہلےکہتےتھے کہ آئی ایم ایف کاآخری پروگرام ہوگا۔ پی ڈی ایم دورحکومت میں بھی ان لوگوں نےایساکیاتھا۔
حکمرانوں کی کارکردگی صفرہے صرف دعوےکیےجارہےہیں۔ حکمرانوں کےپاس ملک کی بہتری کیلئےکوئی پلان نہیں ہے۔ یہ لوگ آئی ایم ایف کےاہداف حاصل کرنےمیں ناکام رہے۔ حکمران اب منی بجٹ پیش کرنےکی کوشش کررہی ہے۔ اسحاق ڈارکو60دن کاوقت دیاگیاپوچھاجائےانکی کیاکارکردگی ہے؟۔
مہنگائی کےباعث لوگ غربت کی سطح سےنیچےجارہےہیں۔ مہنگائی ابھی مزیددگنی ہوگی حکمران کنٹرول نہیں کرسکیں گے۔ حکمران صرف لفاظی کرناجانتےہیں انہوں نےکرناکچھ نہیں۔ مہنگائی بڑھنےکی شرح کمی ہوئی ہےمہنگائی کم نہیں ہوئی۔
پی ٹی آئی نہیں چاہتی20جنوری سےپہلے ان کیخلاف کوئی منفی رپورٹ آئے۔ پی ٹی آئی نےاسی لیےمذاکرات کیلئے31جنوری کی تاریخ دی۔ یہ لوگ یوٹرن لینےکےماہرہیں ایبسولوٹلی ناٹ کےصرف دعوےہیں۔
مزید پڑ ھیں :موجاں ہی موجاں ، 17 چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا،تفصیل جانئے