اہم خبریں

اس وقت کوئی بیک ڈور بات چیت نہیں ہورہی،پی ٹی آ ئی والے زبانی کلامی بات کرنا چاہتے ہیں، خواجہ آصف

اسلام آباد (اے بی این نیوز     ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے پی ٹی آئی تحریری مطالبات نہیں دینا چاہتی۔ اگر تحریری مذاکرات دے دیے جاتے تو معاملات آگے بڑھتے۔ پی ٹیآئی والے زبانی کلامی بات کرنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی چاہتی ہے اگر مذاکرات سے مکرنا پڑے تو مطالبات تحریری نہ ہوں۔ مذاکرات میں پی ٹی آئی کی نیب میں فتور نظر آتا ہے۔ مجھے مذاکرات کا مخالف سمجھا جاتا ہے مگر میں چاہتا ہوں مذاکرات ہونے چاہیے۔
مذاکرات ہر حال میں ہونے چاہیے۔ مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے تو کوئی نہ کوئی راستہ نکل آتا ہے۔ پی ٹی آئی کے اندر چار 5گروپس ہیں جو ایک دوسرے کیخلاف باتیں کرتے رہتے ہیں۔ قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ چیزیں 20جنوری امریکی صدر کے حلف سے جوڑی جارہی ہیں۔
ان کا خیال ہے کہ انہیں امریکا اور برطانیہ سے مدد ملے گی اور نئی پوزیشن لیں گے۔ مجھے نہیں لگتا کہ 20جنوری سے پہلے کوئی مضبوط پیشرفت ہوگی۔ یہ 20جنوری کے بعد کے حالات کو مد نظر رکھ کر مذاکرات جاری رکھیں گے۔
ابھی پی ٹی آئی ایسا تاثر دینا چاہتی ہے کہ لگے وہ مذاکرات چاہتے ہیں۔ پارا چنار میں حالات خراب تھے اور یہ اسلام آباد پر حملہ آور ہورہے تھے۔ علی امین گنڈا پور کو صوبے کے حالات ٹھیک کرنے چاہیے تھے۔ ان کی ترجیحات اسلام آباد پر حملہ ہے صوبے کے حالات نہیں۔ انہوں نے اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے صوبائی فنڈز استعمال کیے۔ امریکا چاہے گا کہ پاکستان میں ایسے حکمران آئیں جو ایٹمی پروگرام کو لپیٹ سکے۔
جو کل امریکا کو ایبسلوٹلی ناٹ کہتے تھے آج یہ 10بار ایبسلوٹلی یس کررہے ہیں۔ پاکستان عالمی پریشر برداشت کرکے ایٹمی قوت بنا۔ ہمیں خطے کو مد نظر رکھ کر دفاعی طورپر تیار رہنا پڑتا ہے۔ ہمارے میزائل پروگرام ہمیشہ ٹارگٹ پر رہے ہیں۔ اس وقت کوئی بیک ڈور بات چیت نہیں ہورہی۔

مزید پڑھیں :کینیڈین وزیراعظم نے استعفی ٰ دے دیا، عوام نئی پارلیمنٹ کا انتخاب کریں، جسٹن ٹروڈو

متعلقہ خبریں