کرم ( اے بی این نیوز )کرم میں حالت بدستور کشیدہ۔ سیکیورٹی فورسز کا گشت۔ پارا چنار روڈ پر دھرنا جاری۔ ٹل پارا چنار شاہراہ بدستور بند ۔ امدادی سامان کا قافلہ روک دیا گیا۔ اپر کرم کی چار لاکھ آبادی علاقے میں محصور ۔ اشیائے خوردونوش کی ترسیل معطل۔ کرم واقعے کے خلا ف مندوری میں بھی احتجاجی دھرنا۔ مشیر اطلا عا ت خیبر پختو نخوا ۔ بیرسٹر سیف کہتے ہیں امن دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ ۔ ڈپٹی کمشنر پر حملہ امن کو سبوتاژ کرنے کی ناکام مذموم سازش تھی۔
عوام امن دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں۔ سیکورٹی خدشات کے پیش نظرا مدادی قافلے کو وقتی طور روک دیا ۔ کلیئرنس ملنے کے بعد عنقریب قافلے کو روانہ کیا جائیگا۔ مشیرصحت احتشام علی کا کہنا ہے کرم میں ادویات کی ترسیل و دستیابی جاری ہے۔ اب تک دس کروڑ مالیت سے زائد کی ایمرجنسی ادویات بھیجی جاچکی ہیں۔
وفاق کی جانب سے اب تک ادویات کو کوئی کھیپ موصول نہیں ہوئی ہے۔ڈی سی کرم پر حملہ کرنے والے 5 ملزمان کی شناخت ہوگئی۔ خیبر پختو نخوا حکو مت کا پانچوں ملزمان اور سہولت کاروں کو فوری گرفتار کرنے کا فیصلہ ۔ دہشتگردوں کے سروں کی قیمت بھی مقرر کی جا ئے گی ۔ ۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس۔
چیف سیکرٹری۔ آئی جی خیبر پختونخوا اور دیگر حکام کی شرکت ۔ ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن معاہدے کے بعد علاقہ مکین معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں۔ فائرنگ کے واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے فوری گرفتار کیا جائے گا۔
دہشتگردوں کا پوری قوت سے قلع قمع کرنے کا فیصلہ کسی دہشت گرد سے نہ رعایت کی جائے گی نہ اُن کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔ اہلیان علاقہ اور جرگہ مشران سے بھی ملزمان کی گرفتاری میں مدد لی جائے گی۔
مزید پڑھیں :کیپ ٹائون ٹیسٹ کا تیسرا دن،پاکستان کی بیٹنگ جاری