اہم خبریں

قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے انٹرنیٹ سلوہونے پر سیکرٹری قانون اور داخلہ کو طلب کرلیا

اسلام آباد (اے بی این نیوز) قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے انٹرنیٹ سلوہونے پر سیکرٹری قانون اور داخلہ کو طلب کرلیا۔ دوران اجلاس چیئرمین پی ٹی اے نے حلف لے کر بیان دیا کہ عدالت۔ حکومت اور وزارت داخلہ کی ہدایات پر انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں۔ اگر میں قانون کے خلاف کوئی کام کررہاہوں تو ثبوت لائیں کل سے آفس نہیں آؤں گا۔

عمرایوب نے کہا سویلین پر مانیٹرنگ کے رولز ہوتے ہیں یا عدالت کا حکم ؟یہاں ایکس وائی زیڈ ہر کوئی کھلا کام کررہا ہے۔ رومینہ خورشید نے کہا پوری دنیا میں چیزوں کو مانیٹر کیا جاتا ہے ۔ اگر کچھ ریاست کے خلاف ہورہا ہے اس پر نظر رکھنا چاہے۔ وزیرمملکت شزہ فاطمہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا میں مانتی ہوں کہ عوام پر بلاوجہ سرولینس نہیں ہونی چاہیے۔

دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ ہمیں سکیوورٹی کے داخلی مسائل ہیں ۔ ایک مہینے میں سو سے زیادہ جوان شہید ہوتے ہیں۔ ہم اسٹار لنک سے بات کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ لائے۔ شرمیلا فاروقی۔ شزہ فاطمہ کے جوابات پر برہم ۔

کہا میرا شوہر ای کامرس کمپنی چلاتا ہے اُس کو نقصان ہوا۔ کیا سب جھوٹ بول رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے احتجاج کی کال آتی ہے اور انٹرنیٹ فوراً بند ہو جاتا ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل ایک بار پھر موخر کردیا۔

مزید پڑھیں :توشہ خانہ ٹوکیس،بشریٰ بی بی کے وکیل غیر حاضر،جرح مکمل نہ ہوسکی

متعلقہ خبریں