اہم خبریں

ضلع کُرم کے امن جرگے میں ایک فریق کیجانب سے معاہدے پر دستخط نہ ہو سکے

خیبرپختونخوا کے ضلع کُرم میں قیام امن کے لیے ہونے والے گرینڈ امن جرگے میں ایک فریق کی جانب سے معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے۔

ضلع کُرم میں قیام امن کے لیے کوہاٹ میں ہونے والی جرگے کی نشست آج برخاست ہوگئی، اور اب توقع کی جا رہی ہے کہ یہ جرگہ کل دوبارہ منعقد ہوگا۔ ذرائع کے مطابق، امن معاہدے پر ایک فریق پہلے ہی دستخط کر چکا ہے، اور دوسرے فریق کے دستخط کے بعد معاہدہ حتمی شکل دی جانی تھی۔

جرگہ کے ایک رکن نے بتایا کہ بدھ تک کا وقت مانگا گیا تھا، اور جرگہ آج ہی طلب کر لیا گیا ہے۔ حاجی ملک ثواب خان نے کہا کہ جرگہ جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائے گا، اور حکومت نے بدھ کے دن جرگے کے لیے وقت مقرر کیا تھا۔ دونوں فریق مورچے خالی کرنے اور انہیں مسمار کرنے پر رضامند ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک فریق کو افغان بارڈر سے طالبان کے حملوں کا خدشہ ہے، جس کی وجہ سے وہ اسلحہ جمع نہیں کر رہا۔ تاہم، دونوں فریق جلد ہی معاملات طے کرنے اور سڑکوں کو کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب، پاراچنار کی مرکزی شاہراہ، پاک افغان سرحد اور دیگر راستے ڈھائی ماہ سے بند ہیں، جس کی وجہ سے علاقے میں دوائیں اور کھانے پینے کی اشیا کی کمی ہو چکی ہے۔ اس صورتحال کے خلاف پاراچنار پریس کلب کے باہر دو ہفتوں سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

متعلقہ خبریں