اسلام آباد ( اے بی این نیوز )شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے پاس بات چیت کیلئے پارلیمان کا فورم موجود ہے۔ بات کرنا اچھی بات ہے لیکن مجھے اس میں کوئی حل نظر نہیں آتا۔
ملکی مسائل پر باہرکی بجائے پارلیمان میں مذاکرات کریں۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تقسیم ختم ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ بانی کو رہا کریں اور جو الیکشن چوری ہوا واپس کریں۔
سعد رفیق کی بات میں وزن ہے تیسری پارٹی ثالثی کا کردار ادا کرسکتی ہے۔
جو اپوزیشن کے ساتھ ہیں نہ حکومت کے ساتھ وہ لوگ کردار ادا کرسکتے ہیں۔ حکومت کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔ طے ہے حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں۔ کسی کو ریلیف ملتا ہے یا نہیں یہ الگ بات ہے اس وقت ملک کی بات کرنی پڑے گی۔
ملکی مسائل کا حل ڈھونڈیں گے ،اگر اصلاحات کرنی ہیں تو اس کا ایجنڈا طے کرنا پڑے گا۔ حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ان سے ملک نہیں چل رہا۔ پی ٹی آئی صرف بانی کی رہائی اور الیکشن چوری سے متعلق بات کررہی ہے۔
ملکی معاملات کو سرفہرست رکھیں ،مسائل کا حل ڈھونڈیں گے تو سب صحیح ہوجائے گا۔ پہلے ایجنڈا طے کریں ملک کی ضروریات کیا ہے اورمسائل کیسے حل کرنے ہیں۔
مزید پڑھیں :مذاکرات کے حوالے سے راناثنااللہ کے مؤقف کی حمایت کرتا ہوں، شیرافضل مروت