اہم خبریں

قومی ایجنڈے کو ساتھ لے کر چلا جائے تو اچھی شروعات ہوسکتی ہیں،فاروق ستار

اسلام آباد (  اے بی این نیوز       )فاروق ستار نے کہا ہے کہپی ٹی آئی سے مذاکرات کا پہلا دور خوشگوار اور مثبت ہوا۔ پہلے دور میں طے ہوا کہ سنجیدگی ،نیک نیتی سے بات کریں گے۔
محسوس ہوا کہ بہتر سمجھ بوجھ کے قیام سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
طےہوا کہ مذاکرات کے عمل کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ دونوں جانب سے ایسے مائنڈ سیٹ ہیں جن میں سخت گیری کا رحجان ہے۔ سیاسی جمہوری عمل ہی نہیں،ملکی استحکام بھی اس سے جڑا ہے۔
معیشت جو ابتر تھی اس میں تھوڑی سی علامتی بہتری آرہی ہے۔
ہمیں معیشت اور جمہوریت کے تمام مراحل کو دیکھنا ہے۔ قومی ایجنڈے کو ساتھ لے کر چلا جائے تو اچھی شروعات ہوسکتی ہے۔ اس وقت ہم پر بیرونی دباؤ ہے ،اس کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے۔
ہمیں قومی اتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہوگا۔
سیاسی ہم آہنگی اور افہام وتفہیم کی ضرورت ہے۔ حکومت کو بھی اپنے مؤقف میں لچک پیدا کرنا ہوگی۔ ایسا رویہ نہ ہو کہ سول نافرمانی سے ملک کو مزید نقصان ہوجائے۔ طے ہوا کہ اگلی ملاقات میں تحریری طورپر مطالبات لائیں گے۔
اسد قیصر نے کہا ان کے گرفتار کارکنان کو رہا کیا جائے۔ 9مئی اور 26نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا کہا گیا۔ اگر یہ 2مطالبات آرہے ہیں تو پھر ان پر بات ہونی چاہیے اور آگے بڑھنی چاہیے۔
سوشل میڈیا کا بے لگام استعمال ہورہا ہے،وہاں کوئی ضابطہ نہیں۔ سوشل میڈیا کے حوالے سے اب اخلاقیات بھی نہیں رہیں۔ بدتہذہبی کی طرف قوم کو دھکیلنا ہے تو آئین اور اداروں کی عملداری نہیں رہے گی۔
ایسے پارلیمان کی وقعت نہیں رہے گی ،عوام پھر کس طرف دیکھیں گے؟ایم کیو ایم پر بھی بات آتی رہی کہ قومی مفاد پر جماعتی مفاد کو قوفیت دی۔ بلدیاتی ادارے تو نمائشی ہیں مرتضیٰ وہاب کو اختیار دیا جائے۔
ہم سے کیے معاہدے پر عملی طور پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے میئر اور کونسل کو اختیار دیا جائے ،خودکفیل بنایا جائے۔

مزید پڑھیں :تحریک انصاف کی جدوجہد کا مقصدعمران خان کی رہائی ہے، مولانا عبدالغفور حیدری

متعلقہ خبریں