اہم خبریں

ٹرمپ انتظامیہ نے حکومت پاکستان سے کوئی مطالبہ کیا تو ہم بھی مطالبہ کریں گے،مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ

اسلام آباد ( اے بی این نیوز      )مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہاپوزیشن اورحکومت کا مسائل پر بات کرنا نظام کی بنیادی ضروری ہے۔مذاکرات میں پیشرفت ہوگی،بانی پی ٹی آئی کا مذاکرات کیلئے تیار ہونا بڑی پیشرفت ہے۔
مذاکرات میں پیشرفت کیلئے مزید وقت بھی دیا جاسکتا ہے۔ پارلیمانی نظام بات چیت کے بغیر نہیں چل سکتا۔ بات چیت خلوص نیت سے کی جائے تو ایک مہینہ بہت ہے۔ مجھے منشیات کے مقدمے میں سیاسی قیدی کا اسٹیٹس نہیں ملا تھا۔
پی ٹی آئی جو بھی مطالبہ کرے گی ہم کہیں گے قوانین دیکھیں ۔ ہمارا کرمنل جوڈیشل سسٹم ڈیلیور نہیں کرسکا نہ کرسکتا ہے۔ عام عدالت چھوڑیں،اینٹی ٹیررسٹ کورٹس میں 5،5سال تک کیس چلتے ہیں۔
لوگ سزا پوری کرکے گھر چلے جاتے ہیں اس کے بعد ان کی اپیل لگتی ہے۔

ہمارے یہاں سی پی سی اور کرمنل پروسیجر میں ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم کا سوچیں تو دیکھیں کیا صورتحال ہوتی ہے۔ کسی ملک میں 9مئی جیسا واقعہ ہو،کیا وہاں کی سپریم کورٹ ڈیڑھ سال تک اسٹے دے سکتی ہے؟
سپریم کورٹ نے ڈیڑھ سال تک سٹے دیا پھر 9مئی کے فیصلے سنانے کا فیصلہ دیا۔ دنیا آواز اٹھا رہی ہےکیا دنیا کو پاکستان کا حالات کا پتہ ہے۔ بلوچستان میں لوگوں کو بسوں سے اتار کر گولیاں ماری جاتی ہیں۔
کیا بلوچستان میں انصاف کا کٹہرا قائم کیا جاسکتا ہے؟کیا یورپی یونین کو بلوچستان کے حالات کا پتہ ہے؟فوجی عدالت سے جو سزائیں ہوئی ان پر نظر ثانی سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کریں گی۔
احمد اویس نے پولیس کے کردار کے تعین کیلئے 9مئی پر کمیشن بنانے کا کہا،بنادیتے ہیں۔
ہم نے کوئی کنڈیشنز نہیں رکھیں کہ اس پر بات کریں اس پر نہ کریں۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ واپس لے لیا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے رہائی کے مطالبے پر غور کریں گے۔
ہوسکتا ہے ڈونلڈ ٹرمپ بھی کوئی بیان دے دیں ،بیان دینا الگ چیز ہے۔
حکومتی سطح پر کوئی بیان آئے گا تو دیکھیں گے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے حکومت پاکستان سے کوئی مطالبہ کیا تو ہم بھی مطالبہ کریں گے۔
مزید پڑھیں :عمران خان سے منسوب معیشت کے حوالے سے بیان غلط ہے،شیخ وقاص اکرم کی وضاحت

متعلقہ خبریں