اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ ملک اس وقت حساس دور سے گزر رہا ہے۔ ملک میں بنیادی حقوق کی پامالی ہورہی ہے۔ عمران خان نے ہمیشہ وطن دوستی کا ثبوت دیا۔
چاہتے ہیں مذاکرات کو آگے لے کرجائیں ۔ کرم کے حالات پر کوئی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آرہی۔ عمران خان جیل میں بے گناہ قید ہیں ۔ وہ اے بی این نیو ز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
حکمرانوں کی انا کی خاطر ملک تباہی کی طرف جارہا ہے۔ 8فروری کو پی ٹی آئی نے الیکشن جیتا ہے اس میں کوئی شک نہیں۔ مذاکراتی ٹیم کی مسلسل بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کرائی جائیں۔
عمران خان نے ہی مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی اس کو اعتماد میں لینا ضروری ہیں۔
ملک میں معاشی بحران اور امن وامان کا مسئلہ بڑھ چکا ہے ۔ یورپی یونین اور امریکہ پاکستان کے دوست نہیں ۔ ملک کے اندرونی مسائل میں کسی کی دخل اندازی کو قبول نہیں کریں گے۔
مذاکرات کا مقصد ایک دوسرے کی مؤقف کو سننا ہوتا ہے ۔
ملک کی خاطرتلخیاں بھلاکر درمیانی راستہ نکالنا ہوگا۔ 9مئی اور 26نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانا جائزہ مطالبہ ہے۔
محمد علی درانی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی مذاکرات کی کامیابی کیلئے ضروری ہے۔ رہائی کے بعد اس کانام ای سی ایل میں ڈالیں۔ وزیراعظم کو خود بانی پی ٹی آئی کے پاس جاکر بات کرنی چاہیے۔
رکاوٹوں کو مذاکرات کے درمیان گزارا جارہا ہے۔ رکاوٹوں سے مذاکرات کے عمل میں تاخیر پید اہوسکتی ہے۔ حکومت کو مذاکرات کے عمل میں سنجیدگی دکھانی چاہیے۔ سیاسی مقدمات کا اثر زیادہ دیر تک نہیں رہ سکتا۔ مذاکرات کیلئے ماحول سازگار بنانے میں حکومت کو اقدامات کرنے چاہیے۔
مزید پڑھیں :موسم سرما کی تعطیلات 24 دسمبر سے 1 جنوری تک ہوں گی،جانئے کو ن سے محکمہ کیلئے یہ اعلان کیا گیا