اسلام آباد (اے بی این نیوز)حکومت پاکستان نے نان فائلرز پر شکنجہ کسنے کی تیاریاں مکمل کر لیں۔ مجوزہ ترمیم کے تحت نان فائلرز بینک اکاؤنٹس نہیں کھول سکیں گے اور نہ ہی مقررہ حد سے زیادہ بینکنگ ٹرانزیکشن کر سکیں گے۔ ٹیکس قانون ترمیمی بل 2024-25 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ مجوزہ ترمیم کے مطابق فائلرز پر 800 سی سی سے زیادہ کی گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی، نان فائلرز ایک خاص حد سے زیادہ جائیداد نہیں خرید سکیں گے، نان فائلرز کو بھی ایک خاص حد سے زیادہ شیئرز خریدنے کی ضرورت ہوگی، نان فائلرز بینک اکاؤنٹس نہیں کھول سکیں گے اور ایک خاص حد سے زیادہ بینکنگ لین دین نہیں کر سکیں گے۔
ترمیم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نان فائلرز کو موٹر سائیکل، رکشہ اور ٹریکٹر خریدنے کی اجازت ہوگی، غیر رجسٹرڈ تاجروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے جائیں گے جب کہ غیر رجسٹرڈ تاجر جائیداد کی منتقلی نہیں کرسکیں گے۔اسی طرح حکومت غیر رجسٹرڈ افراد کی جائیدادیں سیل کرنے کی مجاز ہوگی، ایف بی آر جن کے ناموں کی فہرست جاری کرے گا ان کے اکاؤنٹس منجمد کردیئے جائیں گے، پابندی کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہوگا۔
مجوزہ ترمیم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس کے لیے رجسٹریشن نہ کرانے پر بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے جائیں گے، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن نہ کرانے پر جائیداد کی منتقلی پر پابندی ہو گی، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کے دو دن بعد انہیں غیر منجمد کر دیا جائے گا۔اس کے علاوہ اکاؤنٹس کو غیر منجمد کرنے کے لیے چیف کمشنر سے اپیل کرنی ہوگی۔
مزید پڑھیں :ملک بھر میں بڑا آپریشن،آدھا کروڑ سے زائد غیر فعال سمیں بلاک کر دی گئیں