اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) قومی اسمبلی اجلا س میں حکو متی اور اپو زیش ارا کین کی ایک دوسر ے پر الزاما ت کی بو چھا ڑ ۔ شو ر شرابہ ۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اظہار خیال کر تے ہو ئے کہا علی امین نے سرکاری وسائل استعمال کر کے وفاق پر چڑھائی کی۔۔جس پنجاب کے ایم این اے پر چھاپہ مارا گیا تو تحریک استحقاق لائیں۔
ان کی اصلیت بتائیں تو ان کو تکلیف ہوتی ہے۔ ان کے زمانے میں ڈی پی او ڈی سی کے موبائل چیک ہوتے تھے۔ یہ سارے غلط بیانی کر رہے ہیں۔ ۔ اسد قیصر نے کہا ہمارے پنجاب کے ایم این ایز پر زمین تنگ کی گئی ۔ ایم این ایز کے گھروں پر چھاپے پڑ رہے ہیں ان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ ایم این ایز کو کہا جارہا ہے کہ استعفی دیں۔ پارلیمنٹ ربڑ کی اسٹیمپ بن گئی ہے۔
اگر ہمارے ایم این اے سے زبردستی استعفی لیا گیا تو اسمبلی نہیں چلے گی۔ ۔ حنیف عباسی کا بھی جواب۔ کہا اسد قیصر پختون کارڈ کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آپ ڈی چوک پر کار کنو ں اوروالدہ محترمہ کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ ا ن بچوں کو پتہ ہی نہیں کہ کھیل کہاں سے کھیلا جارہا ہے ۔
مزید پڑھیں :سول نافرمانی کے لیے عمران خان کے حکم کا انتظار ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور