لاہور(نیوز ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عار ف علوی نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری پر مزید حالات خراب ہوں گے،حکومت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے،پاکستان میں مائنس ون کا فارمولا کبھی کامیاب نہیں ہوا، حکومت کو چاہیے کہ تما م سیاستدانوں کے ساتھ ملکر بیٹھے اور انتخابات سے متعلق مذاکرات کرے،کچھ لوگ رو پوش ہوکر تاخیر کیلئے گنجائش دیکھ رہے ہیں،صورتحال باعث تشویش ہے لیکن عوام اور سیاستدانوں پر بھروسہ ہے، تمام صورتحال کا ذمہ دار حکومت کو سمجھتا ہوں،فوج کہہ چکی ہے کہ وہ سیاست میں دخل نہیں دینا چاہتی،سیاستدانوں کو یہ خلا خود ہی پر کرنا پڑے گا، فواد چوہدری کے معاملے پر پارٹی نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا، فواد چوہدری کو جس طرح ہتھکڑیاں لگائی گئیں، جو سلوک کیا گیا اس پر شرمندگی ہوئی،انہیں شرم آنی چاہیے، عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں شدید عوامی ردعمل آئے گا،عمران خان کی گرفتاری پر مزید حالات خراب ہوں گے۔جمعرات کے روز گورنر ہائوس لاہو ر میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عار ف علوی نے کہا کہ سیاسی میدان میں حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں کی، عمران خان مذاکرات سے انکاری نہیں ہیں،اس وقت کسی سطح پر مذاکرات نہیں ہورہے،اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے،میرا خیال تھا کہ لوگ مذاکرات کیلئے بیٹھ جائیں گے، تمام صورتحال کا ذمہ دار حکومت کو سمجھتا ہوں،فوج کہہ چکی ہے کہ وہ سیاست میں دخل نہیں دینا چاہتی،سیاستدانوں کو یہ خلا خود ہی پر کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کو ضرورت ہے کہ لوگ بیٹھ کر بات کریں،تما م سیاستدان ملکر بیٹھیں اور انتخابات سے متعلق مذاکرات کریں،کچھ لوگ رو پوش ہوکر تاخیر کیلئے گنجائش دیکھ رہے ہیں،صورتحال باعث تشویش ہے لیکن عوام اور سیاستدانوں پر بھروسہ ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری سے متعلق صدر عارف علوی نے کہا کہ فواد چوہدری کے معاملے پر پارٹی نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا،فواد چوہدری اور دیگر رہنمائوں کے بیانات سامنے ہیں کہ مذاکرات کرنے چاہئیں ، فواد چوہدری کو جس طرح ہتھکڑیاں لگائی گئیں انہیں شرم آنی چاہیے،پنجاب میں ہونے والے انتخابات سے متعلق گورنر سے بات کی ہے،پنجاب میں انتخابات کا وقت آنے پر جلد اعلان کیا جائے گا اور تاخیر نہیں ہوگی۔ صدر مملکت نے کہا کہ میرا ایسا خیال نہیں کہ شہبا ز شریف کو قومی اسمبلی میں اعتماد کو ووٹ نہیں ملے گا،اسحا ق ڈار سے مذاکرات پر بات ہوئی جبکہ وزیراعظم سے کوئی بات نہیں کی،الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ جو فیصلے کرے وہ ذمہ داری سے پورے کرے، پاکستان میں مائنس ون کا فارمولا کبھی کامیاب نہیں ہوا، انشاء اللہ پاکستان ڈیفالٹ نہیںکرے گا۔
