اسلام آباد : انسداد دہشتگردی عدالت نے شناخت پریڈ کے دوران پیش کیے گئے 81 ملزمان کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا تھا، تاہم وفاقی پولیس نے عدالت کے احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے ان ملزمان کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج، ابوالحسنات ذوالقرنین، نے ان ملزمان کو مقدمات سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا اور انہیں دوبارہ گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم، وفاقی پولیس نے عدالت کے اس فیصلے کو ہوا میں اڑا دیا اور ان تمام ڈسچارج ملزمان کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔ ان گرفتار شدگان کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر وفاقی پولیس کی بھاری نفری نے حراست میں لے لیا اور بعد میں انہیں مختلف نامعلوم مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
یہ واقعہ عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تنازع کی طرف اشارہ کرتا ہے، جس پر سیاسی اور عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
کونسی سڑک ٹریفک کے لیے بند ؟ ٹریفک پولیس کی جانب سے اہم خبر