اسلام آباد (اے بی این نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کرنے اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو تیز کرنے کا حکم دے دیا۔ جمعہ کو وزیر اعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس میں ملک کے بجلی کے منصوبوں، ان کی پیشرفت، اور مستقبل کی توانائی حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس میں زور دیا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے کم لاگت اور ماحول دوست منصوبوں کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے پن بجلی اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پن بجلی نہ صرف سستی ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہے، جس سے صارفین کو براہِ راست فائدہ پہنچتا ہے۔
وزیراعظم نے شمسی توانائی کو اپنانے کے عالمی رجحان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موسم کے مطابق شمسی توانائی کے بڑے امکانات موجود ہیں، جنہیں بھرپور انداز میں بروئے کار لانا چاہیے۔ انہوں نے موجودہ پاور پلانٹس کو شمسی توانائی میں تبدیل کرنے کے منصوبوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پائیدار اور کم لاگت حل فراہم کرے گا۔وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچھ متروک پاور پلانٹس زیادہ ایندھن استعمال کرتے ہیں اور کم بجلی پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے ان پلانٹس کو فوری بند کرنے کی ہدایت کی تاکہ زرمبادلہ کی بچت اور بجلی کے نرخوں میں کمی ممکن ہو سکے۔
شہباز شریف نے پاور سیکٹر میں اصلاحات کو جلد مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے ایسے افسران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی جو اصلاحات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے بجلی کی ترسیل کے نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید بنانے اور پیداواری لاگت کی بنیاد پر سستی بجلی کی ترسیل یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں نئے اور جاری منصوبوں کی پیشرفت، بجلی کی طلب و رسد، اور اصلاحات کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم کو درآمدی ایندھن پر چلنے والے پاور پلانٹس کی بندش اور بجلی کے ترسیلی نظام میں اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم نے تمام اصلاحات اور منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے اور عوام کو سستی بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔
مزید پڑھیں :سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان عمران خان خود کرینگے،پی ٹی آئی اپنے مطالبات پر قائم ہے،سلمان اکرم راجہ