اسلام آباد (اے بی این نیوز )خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چاہتی ہےان کےاسٹیبلشمنٹ سےمذاکرات ہوں۔ یہی وجہ ہے یہ لوگ پہلے بھی اسٹیبلشمنٹ سےمذاکرات کاکہتےرہے۔
وقت کےجبرکی وجہ سےپی ٹی آئی نےاپنی پالیسی کوتبدیل کیا۔
پارلیمنٹ کی سطح پرمذاکرات ہونےچاہئیں یہی بہترہے۔ سیاسی کارکن ہونےکےناطےمذاکرات کاحامی ہوں۔ شہبازشریف نےکئی بارکہاپی ٹی آئی کیساتھ مذاکرات کرنےچاہئیں۔
دیکھناپڑےگاپی ٹی آئی مذاکرات کرنےمیں کتناسنجیدہ ہے۔
بیرسٹرعلی ظفرنےمذاکرات سےقبل2مطالبات سامنےرکھےہیں۔ پچھلے2سےتین روزمیں پی ٹی آئی کی پالیسی میں اچانک تبدیلی آئی۔ مذاکرات اگرشروع ہونےہیں تودیکھناپڑےگابانی پی ٹی آئی کیاچاہتےہیں۔
پی ٹی آئی یو ٹرن لےکرصورتحال کوتبدیل کرناچاہتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کاماضی گواہ ہے وہ اپنےفیصلوں پر یوٹرن لیتےہیں۔ مولانافضل الرحمان میرےبھائی ہیں ان کی عزت کرتاہوں۔
میراخیال ہےپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں اس مسئلہ کاحل نکل آئےگا۔
جب تک تمام فریق کھڑےنہیں ہوتےمذاکرات کامیاب نہیں ہونگے۔ بانی پی ٹی آئی جنرل باجوہ کانام لےرہےہیں تاکہ فیض حمید ٹرائل سے بچ جائیں۔ بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کاپروجیکٹ تھا90 کی دہائی میں لانچ ہوا۔
10سال پہلے مکمل آشیربادسےاقتدارمیں لانےکی کوشش کی گئی۔ پی ٹی آئی کیوں پولیس اوررینجرزاہلکاروں کی شہادت کی بات نہیں کرتی؟
مزید پڑھیں :آئینی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اقلیت اور ایگزیکٹو اکثریت میں ہے، جسٹس منصور علی شاہ کا خط