اسلام آباد ( اے بی این نیوز )مصطفیٰ نوازکھوکھر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت فارم47کےنتیجےمیں اقتدارمیں آئی،سپریم کورٹ نےمخصوص نشستوں کےحوالےسےفیصلہ دیا جسےقبول نہیں کیاگیا۔ تحریک انصاف کوان کاحق ملناچاہیےتھا۔
لوگوں پرایک نظام تھوپ دیاگیاہے۔ عوام اس نظام کوقبول کرنےکیلئےتیارنہیں۔ آئین وقانون اورجمہوریت کےاندراس کی ضرورت نہیں بنتی۔ 8فروری کےالیکشن کوچھپانےکیلئےحکومت کوجھوٹ بولنےپڑرہےہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
عادل بازئی کہتےرہے کہ میراتعلق مسلم لیگ(ن)سےنہیں ہے۔ 26ویں آئینی تر میم کرکےعدالتوں پردباؤڈالاگیا۔ ملک میں آئین وقانون کاوجود ختم ہوگیاہے۔ 8فروری کوعوام کی رائے کااحترام نہیں کیاگیا۔
26نومبرکےواقعات نےسیاسی نظام کوآلودہ کردیا۔ بحران کاحل تبھی نکلےگاجب شفاف الیکشن دوبارہ کرائے جائیں۔ تحریک انصاف نےاپنی سیاسی روش کوتبدیل کیاہے۔ حکومت سےمذاکرات کیلئےپی ٹی آئی نےمذاکراتی کمیٹی بنائی ہے۔
سیاستدان جب بھی بیٹھیں گےتومسئلہ کاحل نکال لیں گے۔ سیاستدانوں نے راستہ نہ نکالاتوتیسری قوت فائدہ اٹھائےگی۔ ہمیں لوگوں کی رائےکااحترام کرناچاہیے۔
اسدعمر نے کہا کہ تحریک انصاف کاحکومت سےمذاکرات کرنا خوش آئند ہے۔ میں پچھلےڈیڑھ سال سےکہہ رہاتھا مذاکرات ہونےچاہئیںسیاسی جماعتوں کےدرمیان بات چیت سےمعاملات ٹھیک ہوں گے۔ بات چیت شروع ہوگی توکوئی حل نکل آئےگا۔
ہرجماعت میں ایسےلوگ ہوتےہیں جومخالفت کرتے ہیں۔ اگرکوئی سمجھتاہے کہ حکومت مضبوط ہے تو یہ بات ٹھیک نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نےحکومت کاسارابوجھ اپنےکندھوں پراٹھارکھاہے۔
حکومت ڈیلیور کر نہیں پارہی ان سےکوئی بیانیہ بن نہیں رہا۔
حکومت ڈیلیور کر نہیں پارہی ان سےکوئی بیانیہ بن نہیں رہا۔ تحریک انصاف کوبڑےفیصلوں میں ریلیف نہیں مل رہا۔ میرےعلم میں نہیں کہ9مئی کےاندرفیض حمیدکاکوئی کردارہے۔ اس معاملے میں تفتیش ہورہی ہےپریس ریلیزآنےکےبعدپتہ لگےگا۔ مجھے نہیں لگتاکیسےبانی پی ٹی آئی کاٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا۔
خواجہ آصف کےبیان سےلگتاہےساراسیاسی بو جھ فوج پرہی ڈالاجائےگا۔ 23-2022کاسال پاکستان کیلئےمشکل ترین رہا۔ حکومتی خراب پالیسیوں کےباعث معیشت کمزورہوئی۔
ملک کوخطرہ معاشی نہیں بلکہ سیاسی پالیسیوں سےہے۔
مزید پڑھیں :اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تقرری، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب، 10امیدواروں کے نام سامنے آگئے