اسلام آباد (اے بی این نیوز)خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اموات کا دعویٰ کرتی ہے لیکن ابھی تک کوئی وارث سامنے نہیں آیا۔ ہوائی باتیں کرنا قوم کے اجتماعی شعور کی توہین ہے ۔ پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کاشکارہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات میں تضادات ہیں۔ پی ٹی آئی کےلیڈرزکےآپس میں بیانات نہیں ملتے۔ پی ٹی آئی لیڈرزکہتےہیں وہ بشریٰ بی بی کوساتھ لےکرخیبرپختونخواگئے۔ بشریٰ بی بی نے کہا مجھےچھوڑ کرسارےلوگ بھاگ گئے۔
بشریٰ بی بی نے کہا مجھےچھوڑ کرسارےلوگ بھاگ گئے۔ ان کےکہنےپرلوگ احتجاج میں نہیں آئےتوہماراکیاقصورہے۔ خیبرپختونخوا سے سرکاری ملازمین سفید لباس میں لائے گئے۔ سرکاری لوگوں کواحتجاج میں لاکرکہتےہیں عوام ہمارےساتھ ہے۔
بانی پی ٹی آئی نےسنگجانی میں احتجاج کرنےکاکہاتھا۔ بشریٰ نےاپناارادہ تبدیل کردیا کہ ڈی چوک پراحتجاج کرناہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تینوں دفعہ مونال کے راستے سے بھاگے۔ پی ٹی آئی نےاب سول نافرمانی کی کال دی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے10سال پہلےبھی سول نافرمانی کی تحریک کاکہاتھا۔ بانی پی ٹی آئی نے پہلے بھی سول نافرمانی کی تحریک کا تجربہ کیا ہے۔ اس وقت بھی عوام نےبانی پی ٹی آئی کی بات کونہیں سناتھا۔
چاہتاہوں یہ اپنےموقف پرکھڑےرہیں انہیں ناکامی کاسامناکرناپڑےگا۔
اس سےزیادہ ملک کے ساتھ اور کیا گھٹیاحرکت ہوسکتی ہے۔ یہ الفاظ ان کی شکست خوردہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ پی ٹی آئی کےتینوں حملےناکام ہوئےاورسول نافرمانی تحریک بھی ناکام ہوگی۔
اس ملک میں یہ لوگ کھنڈرات چھوڑ کرگئےمعیشت کوتباہ کردیا۔
ہم مہنگائی کوسنگل ڈیجٹ پرلےآئےمعیشت کوبہترکیا۔ آپ نے4سال خیبرپختونخوامیں کیاڈیلیورکیاجواب دیں؟اچھاخاصاصوبہ چل رہاتھاان لوگوں نےآکربربادکردیا۔ خیبرپختونخواحکومت کےپاس لوگوں کوتنخواہیں دینےکےپیسےنہیں۔
ان لوگوں کواپنےصوبےکوبہترکرنےکیلئےاقدامات کرنےچاہئیں۔ پی ٹی آئی والےکام کرنےکےبجائےوفاق پرحملہ آورہوتےہیں۔ ایک دیوالیہ صوبےکی لیڈرشپ لےکرباربارحملےکرتےہیں۔
مزید پڑھیں :آج قومی اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی ممبران کا بھرپور احتجاج کا فیصلہ