لاہور( نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ہم غیر قانونی طور پر کسی کی گرفتاری کے حامی نہیں،پی ٹی آئی والے اداروں کو دبائو میں لا کر اپنی مرضی کے فیصلے لینا چاہتے ہیں،ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں ،پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کی جیبوں سے پیسہ نکال کر واپس قومی خزانے میں رکھ دیا جائے تو کسی ادارے سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں اگر مسلم لیگ (ن) کی قیادت یا جماعت کا کوئی رکن گرفتار ہو جاتا تھا تو میڈیا پر ایک ٹکر کے سوا کچھ نہیں بتایا جاتا تھا بلکہ دوسری دفعہ اس کا نام لینا گناہ سمجھا جاتا تھا لیکن اب پی ٹی آئی کے ایک کارکن کی گرفتاری پر تین تین گھنٹے عوام کی گمراہ کن ذہن سازی کی جاتی ہے ، ہم کسی کی بھی غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر گرفتاری کے حامی نہیں مگر کیا غلطی ایک دفعہ ہوتی ہے یا بار بار ،بار بار غلطی کرنے کو ایک جرم نہیں بلکہ پالیسی بیانیہ کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح کوشش اور گھیرائو کر کے اداروں کو دبائو میں لا کر اپنی مرضی کے نتائج لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، اگر گڈ گورننس نہ ہوئی تو پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان ہو گا اور ملک مخالف قوتیں بھی یہی چاہتی ہیں جبکہ عمران خان اس خواہش کو پور ا کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی ترقی اور معیشت کو نقصان پہنچارہے ہیں،ہم نے پی ٹی آئی کے چار سالہ گند کو صاف کرنے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی ہے،جس طرح عمران خان پاکستان کی بدنامی کر رہا ہے اس کے دشمن بھی ایسا نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے انٹیلیجنس اداروں پر فخر ہے جو ملک کے خلاف سرحد پار ہونے والی منصوبہ بندی کے بارے نا صرف جانتے ہیں بلکہ اس کا سد باب بھی کررہے ہیں،2022تک عمران خان نے جو کچھ کیا اس میں توشہ خانہ ، ادویات سیکنڈل، ڈالرز کی ہیرا پھیری، پٹرول اور فارن فنڈنگ معاملات میں کرپشن قابل ذکر ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے چار سالہ دور میں اپنے مخالفین کو پکڑنے اور جیلوں میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کیا،اگر حکومت وقت اداروں کو حکم دے کہ فلاں کو پکڑواور فلاں کو چھوڑ دو تو اس سے بڑا کوئی جرم نہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان جس طرح پاکستان کی تقدیر اور معیشت سے کھیل رہا ہے اس کا ثبوت فواد چودھری کی گرفتاری کی صورت میں صرف دو فیصد آیا ہے جبکہ 98فیصد نظر نہیں آرہا جو وہ پیچھے سے اپنا کر دار ادا کرر ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر غداری کا مقدمہ بنایا گیا، آج اگر عدالتوں سے مسلم لیگ کے کارکنان اور ان کی قیادت کرپشن کے مقدمات سے بری ہو رہی ہے تو عمران خان کہتے ہیں کہ ان کو این آر او مل رہا ہے،پاکستان کو نیو کلیئر پاور بنانے والے محمد نواز شریف کے متعلق عمران خان کے دور میں جو الفاظ بولے جاتے تھے وہ انتہائی نامناسب تھے جبکہ عمران خان آج واشگاف الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ اگر مجھے حکومت سے ہٹایا تو خدانخواستہ پاکستان کے تین ٹکڑے ہو جانے چاہیں۔جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان عمران خان کی گرفتاری کو ریڈ لائن قرار دے رہے ہیں،اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا،اس طرح کی تقاریر سے تحریک انصاف پاکستان کے نوجوان نسل کو اشتعال دلانے اور ان کی ذہن سازی کی کوشش کر رہی ہے کہ جو طاقت ور ہے وہ پاکستان میں جو مرضی کر لے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نے پاکستان کے لیے بڑ ی قربانیاں دی ہیں،ہم نے تحریک انصاف کے چار سالہ گندکو صاف کرنے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی ہے،ملک میں مہنگائی اور معیشت کی کمزوری عمران خان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی جماعتیں بنتی ہی اس لیے ہیں کہ وہ ریاست پر قربان ہو جائیں۔انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چلنے دو ،اس میں رکاوٹیں کھڑی نہ کر و،پاکستان اب ترقی کی جانب گامزن ہے تو اس کیخلاف سازشیں کرنے سے گریز کرو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کی جیبوں سے پیسہ نکال کر واپس قومی خزانے میں رکھ دیا جائے تو کسی ادارے سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہو گی اور پاکستان معاشی بحران سے نکل سکتا ہے ۔