ماسکو( اے بی این نیوز ) شام کے معزول صدر بشار الاسد اور ان کا خاندان روس پہنچ گیا ،روسی ذرائع کادعویٰ۔ شام کے صدر بشار الاسد ماسکو میں ہیں۔
روسی حکام شامی اپوزیشن نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ روسی حکام نے تصدیق کی کہ بشار الاسد اور ان کے خاندان کو سیاسی پناہ دی ہے۔ قبل ازیں شام کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ اور صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کا دعویٰ کردیا۔ برطانوی نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد طیارے پر سوار ہو کر نامعلوم مقام پر چلے گئے ہیں، دمشق کے امیہ چوک پر عوام جمع ہو رہے ہیں، لوگ فوج کے چھوڑے ہوئے ٹینکوں پر بھی چڑھ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق باغی فورسز کے پاس بشار الاسد کے مقام کے بارے میں کوئی ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ہیں اور وہ انہیں تلاش کر رہے ہیں۔ قطری میڈیا کے مطابق شام کی افواج دمشق کے داخلی راستوں سے پیچھے ہٹ گئی ہیں اور باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہے۔شام میں فوج کے وزارت دفاع کا ہیڈ کوارٹرز بھی خالی کرنے کی اطلاعات ہیں جبکہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو عمارتوں کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
دوسری جانب قطر میں ہونے والے دوحہ فورم کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔ اعلامئے کے مطابق قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے اور روس نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کیلئےخطرناک ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فوجی آپریشنز روکنے اور شہریوں کی حفاظت کیلئے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے صدر بشار الاسد کے دمشق چھوڑنے کی اطلاعات کی تردید کی تھی اور اس سے پہلے باغیوں نے حمص شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حمص کی فوجی جیل سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد قیدیوں کو چھوڑ دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں :ہمارے حکمرانوں میں فلسطین کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہونے کی جرأت کیوں نہیں؟مولانا فضل الرحمان