اہم خبریں

صوبے کو دہشتگردوں کے حوالے کردیا گیا،پختونخوں کو وفاق اور دیگر صوبوں میں تنگ نہ کیا جائے،اے پی سی اعلامیہ

پشاور ( اےبی این نیوز   )سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخو امیں امن و امان کی صورتحال پر اظہار تشویش۔ صوبائی حکومت خیبرپختونخوا میں امن و امان قائم نہ کرسکی،پختونخوں کو وفاق اور دیگر صوبوں میں تنگ نہ کیا جائے۔ اے پی سی میں وفاق سے 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا مطالبہ۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2 کمیٹیاں بنائی جائیں گی، خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی کا آڈٹ کیا جائے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آئندہ مدت کے تحت کیا جائے۔ پاک افغان ٹریڈ روٹ کو کھولا جائے۔
وزیراعظم سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے پاس جائیں گے اے پی سی اعلامیہ کے مطابق گورنر کے پی فیصل کنڈی نے کہا کہ

دیکھنا ہوگا کہ صوبے میں دہشتگردوں کی واپسی کیسے ہوئی؟ سیاسی کمیٹی صدرمملکت سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کرے گی۔ صوبے کو دہشتگردوں کے حوالے کردیا گیا۔ صوبے کی سیاسی قیادت امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔
مرکزی، صوبائی حکومتیں امن و امان کے قیام میں ناکام دکھائی دیتی ہیں۔ مطالبہ کرتے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے۔ آئین کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ پاک افغان بارڈر کو ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھولا جائے۔
وفاقی حکومت آئین کے مطابق صوبے کی عوام کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ مشترکہ مفادات کونسل کےاجلاس آئین کے تحت مقررہ وقت پر بلائے جائیں۔ تمام قبائلی اضلاع میں بے گھرہونے والوں کو واپس اپنے گھر بھیجا جائے۔
وفاق کو پیغام دیتے ہیں کہ خیبرپختونخواکوایک جماعت کو ٹھیکے پرنہیں دیناچاہئے۔ سیاسی جماعتیں اپنے لوگوں اور صوبے کیلئے جنگ لڑسکتی ہیں۔تمام جماعتوں کو ضمانت دیتاہوں صوبے کے حقوق کی بات پر اپنے ساتھ پائیں گے۔ صوبے کے حقوق اور وسائل کےلئے 2قدم آگے ہوں گے۔

مزید پڑھیں :فخر زمان کو پاکستانی ٹیم سے باہر کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی

متعلقہ خبریں