اسلام آباد ( اے بی این نیوز )26 نومبر ملکی تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک۔ وزارتِ داخلہ کے بیان کا پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جواب ۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق دستور کے آرٹیکل 245 کے پیچھے چھپ کر میںمینڈیٹ چور اپنے گھناؤنے پن کو چھپا سکتے ہیں نہ اپنی آستینوں سے ناحق خون کے داغ مٹا سکتے ہیں۔
غاصب حکومتی بندوبست اصلاً آئین سے نفرت کرتا اور صرف اور صرف اپنی سہولت کے مطابق آئین کو استعمال کرتا ہے۔ آئین کے وہ حصے جن کے پیچھے پناہ لینا ممکن ہے اس کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور آئین کی وہ لاتعداد دفعات جو عوام کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتی ہیں انہیں نہایت رعونت سے پیروں تلے روند کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔
دستور جمہوریت کو نظام کی اساس قرار دیکر جمہور کے منتخب نمائندگان کو اختیار و اقتدار کے مالک قرار دیتا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 1 صرف مینڈیٹ چوروں کی مقبوضہ راجدھانیوں خصوصاً پنجاب اور وفاق کو ہی نہیں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو بھی پاکستان کا حصہ قرار دیتا اور یہاں کے باشندوں کو برابر کے پاکستانی تصور کرتا ہے
دستور کا آرٹیکل 3 شہریوں کے ہر قسم کے استحصال کو حرام قرار دیتا جبکہ آرٹیکل 4 ہر پاکستانی کی جان، مال، آبرو کی حرمت کو قائم کرتے ہوئے قانون کی مکمل پناہ مہیا کرتا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 5 ہر شہری سے کسی آمر یا فردِ واحد سے نہیں ریاست، دستور اور قانون سے وفاداری کا تقاضا کرتا ہے۔
یہ دستور خود کو تاراج کرنے، معطل کرنے، اپنی حکم عدولی کرنے یا خود کو نیچا دکھانے والوں یا ایسی کوششیں کرنے والوں کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتا اور اپنے آرٹیکل 6 میں جس سلوک کے وہ حقدار ہیں اسے بیان کرتا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 14 شہریوں کی شخصی حرمت اور تکریم کو ناقابلِ دست درازی قرار دیتا اور ریاست کو ان پر ہر قسم کے ماورائے قانون تشدد سے روکتا ہے۔
آرٹیکل 15 ہر شہری کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی جبکہ آرٹیکل 16 شہریوں کیلئے پرامن اجتماع کا ضامن ہے۔ آرٹیکل 17 ہر شہری کو سیاسی سرگرمیوں میں شامل ہونے اور کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننے کا پورا حق دیتا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 19 ہر پاکستانی کو اپنی رائے کے اظہار کا بنیادی حق دیتا جبکہ 19-اے مصدقہ معلومات تک رسائی اس کی رسائی کے حق کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے۔
تحریک انصاف کے احتجاج میں شریک لاکھوں کارکن اور شہری مکمل پرامن تھے، مینڈیٹ چور غاصب سرکار کو اس قتلِ عام کا حساب دینا ہوگا۔عوام اپنے معصوم بھائیوں کے ناحق خون کو ہرگز بھولیں گے نہ معاف کریں گے۔
مزید پڑھیں :عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، جیل ذرائع