سینیئر صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس دوران، مطیع اللہ جان کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا عمل مکمل کیا گیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ ہائیکورٹ کے حکم نامے کی کاپی فراہم کریں اور روبکار کی موجودگی بھی واضح کریں۔ جج نے حکم دیا کہ حکم نامے کو ریکارڈ کے ساتھ لگایا جائے اور درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کیا جائے۔ اس پر پراسیکیوٹر نے ضمانت خارج کرنے کی درخواست کی۔
تاہم، عدالت نے 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کر لی۔ ضمانت کی منظوری کے بعد سینیئر صحافی مطیع اللہ جان کو رہا کر دیا گیا۔