اسلام آباد ( اے بی این نیوز )شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ احتجاج منسوخ کرنےکافیصلہ قیادت کاتھا۔ ہمارےکارکنوں پرگولیاں برس رہی تھی۔ وزیراعظم اور محسن نقوی سے اپنے بچے مارنے کی امید نہیں تھی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
توقع نہیں کررہےتھے حکومت مظاہرین پرفائرنگ کرےگی۔ ہم احتجاج کرنےگئے اپنےبچوں مروانےنہیں گئےتھے۔ پولیس نے کس قانون کے تحت پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا۔
وزیراعظم اور وزیرداخلہ قتل وغارت کے ذمہ دار ہیں ۔
ہمارےپاس سارےثبوت ہیں وقت آنےپرپیش کریں گے۔ اسلام آبادپولیس والےلواحقین کوڈرادھمکارہےہیں۔
۔ ہم احتجاج کرنےگئے اپنےبچوں کو مروانےنہیں گئےتھے۔ بچوں کومارنےکااختیارپولیس کوکس نےدیا۔ پولیس نے کس قانون کے تحت پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا۔
زخمی اورجاں بحق کارکنوں کی لسٹ بنانےکیلئےکمیٹی بنائی ہے۔ فائنل کال ہمیشہ رسکی ہوتی ہے لیکن یہ احتجاج تھا۔ سانحہ اسلام آبادکوکبھی نہیں بھلایاجائےگا۔ ہمارے کئی کارکن لاپتہ ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں کبھی مظاہرین کیساتھ ایسانہیں ہوا۔
شہیدہونےوالےرینجرزاورپولیس اہلکاربھی ہمارےبچےتھے۔ حکومت سے ہم کسی قسم کےمذاکرات نہیں کرناچاہتے۔ کیاحکومت سےمذاکرات کرکےاپنےلوگوں کےزخم پرنمک چھڑکیں۔
طارق فضل چودھری نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی بھی احتجاج پر امن نہیں ہوتا۔ ورکرز نے اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کی ،پولیس والے زخمی بھی ہوئے۔ ہم نے پرتشدد مظاہرین کو طریقے سے جواب دیا۔
ہم نے بہترین حکمت عملی کے ذریعے ان لوگوں کو اسلام آباد آنے دیا۔ پی ٹی آئی والے سیاست کیلئے لاشوں کی تلاش میں تھے۔ بانی پی ٹی آئی 2014سے ریاست میں پرتشدد سیاست کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی قیادت سنگجانی میں جلسہ کرنے پر متفق تھے۔ کسی کو اسلام آباد یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پی ٹی آئی کے ڈیمانڈ زور زبردستی سے پورے ہونے والے نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو وزیراعظم نے نہیں عدالت نے ضمانتیں دینی ہیں۔
اسلام آباد کے شہریوں کی تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس قسم کی احتجاج کی اجازت کسی کو بھی نہیں دیں گے۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس، وائٹ پیپر لانے کا مطالبہ، ارکان پھٹ پڑے،اندرونی کہانی سامنے آگئی