اہم خبریں

سپہ سالار نے اسلام آباد پر لشکر کشی سے نمٹنے کیلئے بھرپور تعاون فراہم کیا،وزیراعظم

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قانون نافذکرنیوالےاداروں نےشرپسندوں پرقابو پایا۔ ہماری فورسز نے بہترین حکمت عملی بناکر احتجاج کا خاتمہ کیا۔
اسلام آبادمیں ہونےوالےواقعات کی پرزورمذمت کرتاہوں۔ احتجاج کےباعث کئی دن سےکاروبارنہ ہونےکےبرابرتھا۔ دیہاڑی دار،مزدورطبقہ اورصنعتکارپریشان تھے۔ احتجاج کے باعث مزدور اور تاجر سب پریشان تھے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کومشکلات کاسامنارہا۔
ترقی دشمن عناصر کی وجہ سے ایک دن میں اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ سرمایہ کاری وہاں آتی ہے جہاں امن اور منافع کمانے کے مواقع موجود ہوں۔ 2014میں ان دھرنوں کی بنیادرکھی گئی۔
اس وقت دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا دور منسوخ ہوا تھا۔
پی ٹی آئی نے126دن اسلام آبادمیں دھرنادیا۔ اسلام آبادمیں تحریک فسادنےانتشاربرپاکیا۔ احتجاج کے دوران بے شمار فورسز کے جوان زخمی ہوئے ۔ گزشتہ روزفسادیوں کی وجہ سےسٹاک مارکیٹ نیچےچلےگئی۔
احتجاج سےمعیشت کوبہت نقصان پہنچتاہے۔ پاکستان کےدشمنوں اورفسادیوں کومزیدموقع نہیں دیناچاہیے۔ 9مئی کےملزمان کوعدالتیں سزائیں دےدیتیں تو یہ دن نہ دیکھناپڑتا۔ خیبرپختونخوامیں دہشتگردی بڑھ رہی ہےصوبائی حکومت کی کوئی توجہ نہیں۔
خیبرپختونخواحکومت نےاسلحہ لےکروفاق پرحملہ کرنےکی کوشش کی۔ سپہ سالار نے اسلام آباد پر لشکر کسی سے نمٹنے کیلئے بھرپور تعاون فراہم کیا۔ انٹیلی جسن ایجنسیوں نے لشکر کسی سے نمٹنے کیلئے بھرپورتعاون کیا۔
فیصلہ کرناہوگادوبارہ فسادیوں کواحتجاج کاموقع نہ ملے۔ پولیس،رینجرزاورقانون نافذکرنیوالےاداروں نےسازش ناکام بنائی۔ سپہ سالارنےلشکرکشی کیخلاف ہماری بھرپورمددکی۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں نےلشکرکشی سےنمٹنےکیلئےبھرپورتعاون کیا۔
پی ٹی آئی کوتکلیف ہے کہ ملک ڈیفالٹ کیوں نہیں کرگیا۔ پچھلے16ماہ ہم نےاپناسیاسی اثاثہ قربان کرکےملک کوبچایا۔ 8ماہ کےاندرہماری معیشت مستحکم ہوئی ملک آگے بڑھ رہاہے۔ 2014سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا کوئی تصور نہیں تھا۔
یہ تحریک نہیں بلکہ فتنہ ہےجس کی کوئی گنجائش نہیں۔ سیاست میں فتنہ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ یہ کہاں کی سیاست ہے آئےروزاسلام آبادپرچڑھائی شروع کردی جائے۔ اسلام آبادہائیکورٹ کےاحکامات کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ ایک شخص اپنی ذات کوپاکستان سےاوپرلےجانےکیلئے تلاہواہے۔
یہ کوئی تحریک نہیں ،تخریب کاری ہے۔ یہ جھتہ بندی ہے،اس کا ہرصورت خاتمہ کرنا ہوگا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ پاکستان کو کسی صورت قربان نہیں کرنے دیں گے۔
کچھ لوگ چاہتے تھے ہم 2018کے الیکشن کا بائیکاٹ کریں۔
پی ٹی آئی کو تکلیف ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے کیوں بچ گیا۔ حکومت ،اتحادی جماعتوں نے ملک بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگایا۔ پہلے 2018کے الیکشن میں تاریخی دھاندلی کا توحساب دیں۔

مزید پڑھیں :ملک میں جوکچھ ہو رہا ہے اسکی بنیاد 2024الیکشن میں ووٹ کی چوری ہے، مولانافضل الرحمان

متعلقہ خبریں