اہم خبریں

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 روپے فی لٹر اضافہ ہو نے کا امکان

اسلام آباد (  اے بی این نیوز      )پٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی)، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کے مطالبے کے بعد پیدا ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں قیمتیں 50 روپے فی لیٹر تک بڑھ جائیں گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر 1 سے 2 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے 18 فیصد زیادہ شرح وصول کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

حکومت نے کم از کم فی الحال آئی ایم ایف کے مطالبے پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے۔ تاہم، آئی ایم ایف کے اس موقف نے براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 کے تحت 5-6 بلین ڈالر کے اپ گریڈ کے منصوبوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

مقامی ریفائنریوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے لیے زیرو ریٹڈ استثنیٰ کی حیثیت سے مجوزہ تبدیلی نے پہلے ہی آپریشنل اور پروجیکٹ لاگت میں اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ESCROW اکاؤنٹ کے تحت 1.65 بلین ڈالر کا رعایتی پیکج منسوخ ہو گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے اشیائے خوردونوش پر 15 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز بھی دی ہے تاہم وفاقی حکومت نے ابھی تک اس معاملے پر زیادہ توجہ نہیں دی۔

دوسری جانب حکومت پیٹرولیم لیوی کو 45 روپے فی لیٹر سے کم کرکے 60 روپے کرنے پر غور کر رہی ہے جب کہ 18 فیصد کے مساوی سیلز ٹیکس لگانے کی بات بھی کی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف نے اس ایڈجسٹمنٹ پر کوئی اعتراض نہیں کیا بشرطیکہ یہ طے شدہ محصولاتی اہداف کو یقینی بنائے۔

مزید پڑھیں :عمران خان 24نومبرکی کال پرڈٹ گئے،ہرحال میں قوم کوآزادی کیلئےنکلناہو گا،علیمہ خان

متعلقہ خبریں