پشاور(نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئندہ اتوار (24 نومبر) کو ہونے والے اپنے احتجاجی جلسے کے لیے ایک بار پھر خیبرپختونخوا میں ریاستی وسائل کا استعمال کیا جارہا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک دارالحکومت کی طرف ریلی نکالنے اور اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے جس میں 26ویں آئینی ترمیم کی منسوخی اور پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین عمران خان سمیت اپنے سیاسی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پشاور میں ریسکیو 1122 ہیڈ کوارٹر کے کانفرنس روم میں پارٹی کی جانب سے مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ہے اور مانیٹرنگ سیل میں پی ٹی آئی کے 25 سوشل میڈیا ورکرز کام کر رہے ہیں۔
یہ سیل اتوار کے احتجاجی ریلی کی تیاریوں اور اس کے ارد گرد سوشل میڈیا مہم کی نگرانی کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122 سروسز کی رہائشی عمارت میں ان کارکنوں کو تین کمرے بھی الاٹ کیے گئے ہیں۔پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کو ریسکیو 1122 سروسز کے الیکٹرانک گیجٹس تک رسائی دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اراکین، ایم پی اے اور ایم این ایز کی نگرانی ان ہیڈ کوارٹرز سے کی جائے گی۔ہم نیوز اس معاملے پر خیبرپختونخوا حکومت کا ردعمل جاننے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا احتجاج ، موبائل سروس معطل کرنے سے متعلق اہم فیصلہ