اسلام آباد (نامہ نگار) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب حسین نعیمی نے سوشل میڈیا کے استعمال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا استعمال اسلامی تعلیمات کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے آزادی اظہار رائے کو مشروط قرار دیتے ہوئے اس کے ضوابط پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب حسین نعیمی نے آج ایک نیوز کانفرنس میں سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے اہم نکات پر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سوشل میڈیا کو جائز مقاصد کے حصول کے لیے سہولت فراہم کرے۔
علامہ راغب نعیمی نے آزادی اظہار رائے کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے مناسب حدود میں استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید ذرائع ابلاغ پر پابندی مسائل کا حل نہیں ہے، بلکہ اس پر مزید تحقیق اور ضوابط کی ضرورت ہے، جس پر کونسل نے اپنے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں سوشل میڈیا کے استعمال پر سابقہ سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایک اعلامیہ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا خیالات اور اظہار رائے کا مؤثر ذریعہ ہے، لیکن ایک مسلمان پر یہ فرض ہے کہ وہ اسے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں استعمال کرے۔
علامہ راغب نعیمی نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کو توہین مذہب، توہین رسالت، توہین صحابہ و اہلبیت، فرقہ واریت، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے فروغ کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ اگر ان قواعد کی خلاف ورزی کی جائے تو سوشل میڈیا کا استعمال غیر شرعی قرار پائے گا۔
نیوز کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے آزادی اظہار رائے سے متعلق سوال کیا، جس پر علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ اگر کسی کو بے لگام آزادی چاہیے تو وہ آئینی ترمیم کا راستہ اختیار کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئین میں آزادی اظہار رائے مشروط ہے اور اس پر پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ ہم نے وی پی این کے استعمال کو ناجائز یا غیر شرعی قرار نہیں دیا، بلکہ اس کے درست طریقے سے استعمال پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ سوشل میڈیا کا استعمال اسلامی تعلیمات اور اخلاقی حدود کے اندر ہو۔یہ بیان سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی پالیسی اور اس کی رہنمائی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جس کا مقصد معاشرتی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق سوشل میڈیا کی درست سمت میں رہنمائی فراہم کرنا ہے
مزید پڑھیں :22سے 25 نومبر تک تعلیمی سرگرمیاں ، ٹرانسپورٹ معطل، امتحانات روک دیئے جائیں گے، ،تفصیلات جانئے