ملتان ( اے بی این نیوز )مہربانوقریشی نے کہا ہے کہ شاہ محمود نے عوام کو پیغام دیا ہے کہ 24 نومبر کی کال اہم ہے۔ جس طرح سے عدلیہ کو محکوم بنایا گیا اس کے بعد انصاف کی امید نہیں رہی۔
اسیران کو ان کے پیاروں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔
ریاست کو فیصلہ کرنا ہوگا پاکستان نے کہاں جانا ہے۔ پاکستانی عوام 24 تاریخ کو اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ آٹھ فروری کے مینڈیٹ کی بحالی کیلئے لوگوں کو کھڑا ہونا پڑے گا۔
ادھر دوسری جانب ممبر قومی اسمبلی زین قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ عرصے سے خاموش ہوں کیوں کہ میں پارٹی کا کارکن ہوں۔ پارٹی نے مجھے شوکاز نوٹس جاری کیا اس کا جواب دے دیا ہے۔
میں پارٹی کے عہدے سے مستعفی ہواہوں۔ میرا معاملہ پارٹی کے سامنے ہے میں اچھے کی امید رکھتا ہوں۔ میں لگی لپٹی کرنے والا نہیں، سیدھی بات کرتا ہوں۔ 24تاریخ کو اپنے حلقے کی عوام کے ساتھ احتجاج کیلئے نکلوں گا۔
مزید پڑھیں :کر کٹ شائقین کیلئے اچھی خبر،آئی سی سی کا پاکستان کے حق میں بڑا فیصلہ ، ٹرافی ٹور کا آغاز