اسلام آباد (ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت شروع ہوگئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی وکالت بیرسٹر علی ظفر نے کی۔
علی ظفر نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی جانب سے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنا کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 31 جنوری کو احتساب عدالت نے اس کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14 سال قید اور 787 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکلان کے خلاف فیصلے میں میرٹ کا فقدان ہے اور عدالت میں سزا کو معطل کرنے کی استدعا کی تھی۔
پراسیکیوٹر امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں 11 گواہان کے بیانات ہی ریکارڈ نہیں کیے گئے تھے اور اس بنیاد پر کیس کو واپس ٹرائل کورٹ بھیجنے کی استدعا کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ کیس میں متعدد قانونی نکات اور پروسیجرل غلطیاں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں :پاکستان اور آسٹریلیاکے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار